سماج میں پھیلی ہوئی برائی سے نوجوان نسل کو روکنا مجلس علماء کی ترجیح
رانچی : مدینہ مسجد باغیچہ ٹولی چندوے میں معاشرے میں پھیلی ہوئی برائیوں ، نشہ، جہیز ، شادی بیاہ میں فضول خرچی، تلک، سود ، جوا وغیرہ کی روک تھام کے لیے زیر اہتمام مجلس علماء جھارکھنڈ و زیر انتظام اصلاح المسلمین باغیچہ ٹولی ،بیچ محلہ ، چندوے ، پکھنا ٹولی ، اوینا ، کانکے بلاک کے مشرقی زون کے ائمہ، علما، خطبا ، انجمنوں کے ذمہ داران اور سماجی کارکنان پر مشتمل ایک اہم نشست منعقد ہوئی۔ جس کی صدارت مجلس علما جھارکھنڈ کے صدر مولانا صابر حسین مظاہری نے کی۔
نشست کا آغاز قاری بشارت حسین کی تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔ نعت شریف حافظ اشرف الحق اور قاری ساجد اللہ مظاہری نے پیش کی۔ مفتی محمد طلحہ ندوی نے معاشرے میں پھیلی ہوئی برائیوں کی روک تھام کے سلسلے میں اور اس کے حل کے سلسلے میںتفصیل سے گفتگو فرمائی ۔ مولانا سمیع الحق مظاہری نے فتنۂ شکیلیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ اس وقت نوجوان نسل کو ان فتنوں سے بچانے کی ضرورت ہے۔مفتی عمران ندوی ،مولانا امتیاز قاسمی ، مولانا عبد العزیز نعمانی ، کانکے بلاک کے انجمنوں کے ذمہ داران نے مفید مشورے پیش فرمائے ۔ کانکے بلاک کے مشرقی زون میں اصلاح معاشرہ کے کام کوفعال اور مستحکم کرنے کے لیے پانچ حصوں میں تقسیم کیاگیا۔ اس کی ذمہ داری مولانا عبد العزیز نعمانی اور قاری مظفر حسین کو دی گئی ہے۔ علمااور خطبا حضرات سے درخواست ہے کہ وہ اصلاح معاشرہ کو عنوان بناکر جمعہ اور دیگر خطاب میں گفتگو فرمائیں۔
نکاح مسجد میں ہوںاور شادی بیاہ میں کم سے کم خرچ کیاجائے ۔ جگہ جگہ مکاتب کے نظام کو قائم کیاجائے اور جہاں قائم ہے انہیں منظم کیاجائے ۔ نشست کا اختتام مولانا صابر حسین صاحب مظاہری کی دعا سے ہوا۔اس نشست کو کامیاب بنانے میں انجمن اصلاح المسلمین باغیچہ ٹولی ،بیچ محلہ ، چندوے اور پکھنا ٹولی کے لوگوں نے اہم کردار ادا کیا۔ قاری مظفر حسین نے آئے ہوئے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر مولانا صابر حسین مظاہری ، مفتی طلحہ ندوی ، قاری اشرف الحق مظاہری ، مولانا امتیاز قاسمی ، مولانا سمیع الحق مظاہری، مفتی عمران ندوی ،مفتی وصی الرحمن ندوی ،مولانا عبد العزیز نعمانی ،قاری مظفرحسین ، قاری ساجد اللہ مظاہری، مولانا عبد المنان اصلاحی ، مفتی سہیل قاسمی ،قاری اطہر ،مولانا ارشاد قاسمی ، مفتی شاہد مظاہری ، قاری معصوم، مولانا کاشف الہدیٰ ، مولانا عبد المعید قاسمی، حافظ محمد فیضان، مولانا صدام حسین قاسمی، مولانا شاہد مظاہری ،مولانا ابرار کے علاوہ کانکے بلاک کے انجمنوں کے ذمہ داران اور دانشوروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔