9 نومبر عالمی یوم اردو کے موقع پر جھارکھنڈ کے تمام اردو تنظیم اپنے علاقہ میں اردو تقریب کا اہتمام ضرور کریں ۔نصیر افسر
ڑانچی ۔ پی۔ آر ۔
انجمن بقائے ادب رانچی رجسٹرڈ کے جنرل سیکریٹری جناب نصیر افسر صاحب نے بالخصوص جھارکھنڈ کے تمام اردو تنظیموں سے یہ مخلصانہ اپیل کی ہے کہ وہ اپنے شہروں ، قصبوں اور علاقوں میں 9 نومبر عالمی یوم اردو کے موقع پر کوئی نہ کوئی چھوٹی یا بڑی اردو تقریب کا اہتمام ضرور کریں اور یہ ثابت کر دیں کہ ہماری مادری اور شیریں زبان اردو زندہ ہے اور زندہ رہے گی ۔ اس کے مٹانے والے خود مٹ جائیں گے مگر ہماری یہ شیریں زبان ہمیشہ زندہ رہے گی ۔ اس زبان کو جتنا ہی دبانے کی کوشش کی جائے گی دوپ کی طرح دب دب کر ہمیشہ ابھرتی رہے گی ۔ ہم اپنے ہم وطنوں کو یاد دلانا چاہیں گے کہ یہ وہی اردو زبان ہے جس نے اپنے مقبول جوشیلے نعروں سے اپنے عزیز ملک ہندوستان کو انگریزی حکومت کی غلامی سے ازاد کرائی تھی ۔ انگریزوں کے چنگل سے ملک کو ازاد کرانے میں اردو زبان کا بڑا اہم رول رہا ہے ۔ جناب نصیر افسر صاحب نے اپنے پریس اعلانیہ میں مزید یہ کہا ہے کہ کوئی بھی زبان کسی کی جاگیر نہیں ہوتی ، جو جس زبان کو اپنانا ، بولنا ، سیکھنا اور لکھنا چاہے اسے کوئی روک نہیں سکتا ۔ اتنی پیاری اور شیری زبان سے تعصب کرنے والے حضرات کو اپنی گھناونی اور گٹھیا سوچ میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے ۔ پوری دنیا میں اردو کی نئی نئی بستیاں آباد ہو رہی ہیں اور اردو کی مٹھاس سے نئے لوگ لطف اندوز ہو رہے ہیں ۔ ہماری یہ خوش نصیبی ہے کہ جھارکھنڈ میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے ۔ جھارکھنڈ کے لاکھوں اردو دا ں محبان اردو سے جناب نصیر افسر صاحب نے پرزور اپیل کی ہے کہ ان کے بچوں کے اسکولوں میں اگر اردو کی تعلیم کا انتظام نہ ہو تو وہ اپنے گھروں میں اس کا اہتمام کریں ۔ اپنے بچوں کو اردو زبان سے آراستہ کرنا ہم تمام محبان اردو کا فرض بوتا ہے ۔