Blog

مہاراشٹر اور جھاڑکھنڈ میں ہونے والے اسمبلی الیکشن میں مسلمانوں کو آبادی کے تناسب سے ٹکٹ دیا جائے

Share the post

آل انڈیا مسلم مجلس علماءاور جمعیة ملت اسلامیہ ہند کا مشترکہ پریس کانفرنس میں مہاگٹھ بندھن سے مطالبہ


نئی دہلی(پریس ریلیز)
آل انڈیا مسلم مجلس علماءاور جمعیة ملت اسلامیہ ہند کے زیر اہتمام مرکز القضاة انڈیا شاہین باغ ، جامعہ نگر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیاجس میں جمہوریت ، انسانیت فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور ووٹ بیداری مہم جیسے حساس موضوعات پرمیڈیا کے سامنے گفتگو ہوئی ۔اس موقعے پر جمعیة ملت اسلامیہ ہند کے قومی صدر مفتی افروز عالم قاسمی اور مفتی عبد اللہ ازہر قاسمی قومی صدرآل انڈیا مسلم مجلس علماءنے اپنے مشترکہ بیان میں کہاکہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے جہاں کے تمام شہریوں کویکساں اور برابر کے حقوق حاصل ہیں۔ مسلمانوں کوبھی دیگر اقوام کی طرح برابر آئینی حقوق تو حاصل ہیں،لیکن تعصب کی وجہ سے عرصہ دراز سے انہیں حاشیہ پر کھڑا کردیا ہے اور تو اور سیکولر پارٹیاں بھی مسلمانوں کو وہ حقوق نہیں دے رہے ہیں جس کا وہ آئینی طور پر حقدار ہیں۔انہوں نے مہاراشٹر، جھاڑکھنڈ اور دہلی کے آئندہ ہونے والے اسمبلی الیکشن کے حوالے سے اپنی رائے پیش کرتے ہوئے کہاکہ اب ہندوستان کے ووٹر بیدار ہوچکے ہیں وہ کسی کے بہکاوے میں نہیں آنے والے ہیں ۔الیکشن کمیشن نے جھاڑ کھنڈ میں2 شفٹ، 13 اور 20 نومبر 2024جب کہ مہاراشٹر میں ایک چرن 20 نومبر2024 کو الیکشن منعقد کرنے اورووٹوں کی گنتی 23 نومبر 2024 کرانے کا اعلان کیا ہے۔سیکولر پارٹیوں سے ہمارامطالبہ ہے کہ مسلمانوں کو آبادی کے تناسب سے ٹکٹ دیا جائے یہ مسلمانوں کا آئینی حق ہے۔ساتھ ہی ساتھ الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ ملک میں شکوک وشبہات کے مد نظر ای وی ایم سے الیکشن پر پابندی عائد کی جائے تاکہ الیکشن کمیشن کے تئیں عوام کابھروسہ بحال رہے۔گزشتہ دنوں ممبئی مہاراشٹر میں انسانیت کے علمبردار بابا ضیاءالدین صدیقی کےقتل کومہاراشٹراور جہاڑکھنڈ کے اسمبلی چناو سے جوڑکر کہاکہ کہیں ایسا تو نہیں ہے کہ اس میں فرقہ پرست طاقتیں ملوث ہیں اور ہندومسلم ایکتا کو درہم برہم کرنے کے لئے ایک سوچے سمجھے پلان کے تحت کیا گیا ہے تاکہ ہندو مسلم کرکے سیکولر ووٹوں کو منتشر کیا جائے ۔اس موقعے پر دونوں عالم دین نے ملک میں بڑھتی منافرت ، پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخیاں، انسانیت کا قتل ، خواتین کی عصمت دری، موب لنچنگ ، فرقہ وارانہ فسادات پر افسوس کا اظہار کیا اورقصور واروں کے خلاف سخت سے سخت دفعات میں مقدمہ درج کرکے عبرت ناک سزادینے کا بھی مطالبہ کیا۔آخر میں سابق صدر ڈاکٹر اے پی جے عبد الکلام کے 93 ویں یوم پیدائش پر مبارک بادپیش کی،نیزبابا ضیاءالدین صدیقی کی شہادت، معروف قلمکار مولاناندیم الواجدی کی رحلت ،وقف ترمیمی (امنٹ مینٹ)بل ،بہرائچ فساداور یک طرفہ گرفتاری، دہلی وقف بورڈ کی تشکیل نو، آئمہ مساجد کی تنخواہیں،دہلی اقلیتی کمیشن کی تشکیل نو،شاہی عیدگاہ قصاب پورہ معاملہ میں وقف بورڈ کے سی ای او کا رویہ پر افسوس کا اظہار کیا۔ اس پریس کانفرنس میںحکیم الدین، صادق جمال، مولانا انوار قاسمی نہٹور، مولانا سلام خان قاسمی، محمد عتیق ا بن مفتی اشتیاق احمد، عبد الحفیظ، ابوالکلام، مولانا خورشیدعالم قاسمی،سید قاری محمد عرفان اصغری وغیرہ شریک تھے۔

Leave a Response