All India NewsBlogfashionhealthJharkhand News

جھارکھنڈ میں وقف جائیدادوں کو “اُمّید پورٹل” پر اپلوڈ کرنے کی رفتار انتہائی سست، اب تک صرف 33 اوقاف کی جائیدادیں درج

Share the post


5 دسمبر تک اپلوڈ نہ کرنے پر ٹریبونل میں وضاحت دینی ہوگی، وقف اُمور جھارکھنڈ نے چلایا بیداری مہم

رانچی۔ جھارکھنڈ ریاست میں وقف جائیدادوں کو “اُمّید پورٹل” پر اپلوڈ کرنے کی رفتار نہایت سست پائی گئی ہے۔ پیر کو وقف اُمور جھارکھنڈ کا ایک وفد — جس میں کنوینر ضیاء االحق، معاون کنوینر افضل انیس اور مجلسِ عاملہ کے رکن ایڈووکیٹ ضیاءاللہ شامل تھے — نے سنی وقف بورڈ جھارکھنڈ، کڈرو واقع حج ہاؤس دفتر کا دورہ کیا اور دفتر کے بڑا بابو محمد شمیم سے تفصیلی ملاقات کی۔

گفتگو کے دوران بڑا بابو نے بتایا کہ پورے ریاست میں اب تک صرف 33 وقف جائیدادوں کو “اُمّید پورٹل” پر اپلوڈ کیا گیا ہے، حالانکہ یہ تعداد سیکڑوں میں ہونی چاہیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر 5 دسمبر تک متولی حضرات اپنی جائیدادوں کا اپلوڈ مکمل نہیں کرتے ہیں، تو بعد میں انہیں تاخیر کی وجہ بتاتے ہوئے وقف ٹریبونل میں درخواست دینی ہوگی، جس کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔

وفد کی جانب سے سنی وقف بورڈ جھارکھنڈ سے ضلع وار وقف جائیدادوں کی فہرست اور ان کے پتے کی معلومات حاصل کرنے کے لیے درخواست دی گئی، جو فوری طور پر فراہم کر دی گئی۔

وقف اُمور جھارکھنڈ نے ریاست کے تمام اضلاع میں بیداری مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ متولیان، انجمنوں کے ذمہ داران اور عام عوام کو اس بات سے آگاہ کیا جا سکے کہ وہ وقت رہتے اپنی اوقاف کی تمام جائیدادوں کو “اُمّید پورٹل” پر اپلوڈ کر دیں۔

کنوینر ضیاالحق نے کہا کہ وقف جائیدادیں ایک مذہبی امانت ہیں، لہٰذا ان کا تحفظ اور ریکارڈ کی تازہ کاری ہر متولی کی ذمہ داری ہے۔ معاون کنوینر افضل انیس نے بتایا کہ وقف اُمور جھارکھنڈ کی جانب سے ایک ریاستی سطح کا ہیلپ ڈیسک قائم کیا گیا ہے، جہاں تکنیکی یا دستاویزی کسی بھی طرح کی مدد لی جا سکتی ہے۔

ادھر بڑا بابو محمد شمیم نے کہا کہ اگر کسی کو “اُمّید پورٹل” پر اپلوڈ کرنے میں کوئی دشواری پیش آتی ہے تو وہ براہِ راست سنی وقف بورڈ جھارکھنڈ کے دفتر پہنچ کر مدد حاصل کر سکتا ہے۔

جاری کردہ:ـ
شعبہ میڈیا جماعت اسلامی ہند جھارکھنڈ ، بوٹی روڈ بارگاہیں مور رنچی

Leave a Response