اسلام کو امام حسین نے مرنے نہیں دیا
آج دن کے 11 بجے نکلے گا چہلم کا جلوس
رانچی: آج مسجد جعفریہ رانچی میں خانواد مرحوم سید انور حسین کی جانب سے شب چہلم حضرت امام حسین کے سلسلے سے مجلس برپا کی گئی۔ جس میں مقامی کے ساتھ بیرون نوحہ خوانوں و ذاکروں نے شرکت کی۔ اس مجلس کو یو پی کے مولانا غلام علی نقوی نے خطاب کیا۔ اور شبیہ گوپالپوری، فرمان جنگی پوری، امن مظفر پوری نے پیش خوانی و نوحہ خوانی کی۔ مجلس کے بعد شبیہ تابوت حضرت امام حسین، علم مبارک برآمد کیا گیا۔ اپنے خطاب میں مولانا غلام علی نقوی نے کہا کہ چہلم حضرت امام حسین اور شہیدان کربلا والوں کی یاد میں ہے۔ جنہوں نے قربانی دے کر اسلام کو بچایا اور ظلم و ستم کا منہ توڑ جواب صبر تحمل سے دیا۔ کربلا کی سرزمین پر یزید کی حکومت نے لاکھوں کی سپاہی خنجر تیر سے ظلم کر کے اور امام حسین اور ان کے ساتھیوں کو بے رحمی کے ساتھ مار ڈالا۔ یہاں تک کہ امام حسین کے چھ ماہ کے بچے تین دن کا بھوکا پیاسا شہید ہو گیا۔ یہ حیوانیت کا وہ منظر تھا جس پر کوئی باپ برداشت نہ کر سکتا ہے اور نہ کر سکے گا۔ امام حسین نے اس حیوانیت اور ظلم کا جواب صبر سے دیا۔ جس کا نتیجہ آج دنیا دیکھ رہی ہے۔ یزید تخت و تاج کا مالک ہونے کے باوجود ظلم و ستم کرنے کے بعد نست نابود ہو گیا اور حسین کل بھی زندہ تھا اج بھی زندہ ہے اور رہے گا۔ اس لیے شاعر کہتا ہے انسان کو بیدار تو ہو لینے دو، ہر قوم پکارے گی ہمارے ہیں حسین۔ وہیں سبیہ گو پالپوری نے پڑھا کہ۔ باطل جو چاہتا تھا وہ کرنے نہیں دیا، اسلام کو حسین نے مرنے نہیں دیا۔ ٹکڑوں میں خود تو بٹ گئے زہرا کا لاڈلہ قرآن کی آیتوں کو بکھرنے نہیں دیا۔ وہیں جب فرمان جنگی پوری نے پڑھا کی کرتی ہے فریاد یہ بنت زہرا بابا، بھائی کا اپنے کربلا میں چہلم منانے ائی ہے۔ اس موقع پر مولانا سید باقررضا دانش، مولانا نصیر اعظمی، مولانا عابد رضا، سید احتشام عباس، ناصر انور، انتخاب عباس، عطا امام، نہال حسین سریاوی، اشرف حسین رضوی، علی حسن فاطمی، مہندی امام، سید فراز عباس، سمیت کئی لوگ موجود تھے۔
اج 26 اگست کو دن کے 11 بجے چہلم کا جلوس نکلے گا۔ سید فراز عباس نے بتایا کہ یہ جلوس انور ارکیڈ وشوکرما مندر لائن سے نکل کر انجمن پلاجہ، اردو لیبریری، ڈیلی مارکیٹ، چرچ روڈ وکرانت چوک، کربلا چوک، ہوتے ہوئے کربلا پر اختتام ہوگا۔ فراز عباس نے بتایا کہ ڈیلی مارکیٹ، وکرانت چوک اور کربلا چوک پر زنجیری ماتم ہوگا۔