جامعہ حسینیہ کڈرو رانچی میں ڈاکٹر عبد القدیر کا تاریخی و فکر انگیز خطاب


مدارس کے طلبہ کے لیے دینی و عصری تعلیم کے حسین امتزاج پر زور، پندرہ طلبہ کی مکمل کفالت کا اعلان
رانچی (نمائندہ خصوصی)
آج جامعہ حسینیہ، جامعہ نگر، کڈرو رانچی کے وسیع و عریض گراؤنڈ میں ایک نہایت اہم، بامقصد اور مستقبل ساز پروگرام منعقد ہوا، جس میں جناب ڈاکٹر عبد القدیر صاحب، ڈائریکٹر شاہین گروپ آف انسٹیٹیوشن، بیدر نے علماء، طلبہ، دانشوران اور سماجی کارکنان کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کیا۔ یہ خطاب نہ صرف مدارس کے طلبہ کے لیے رہنمائی کا خزانہ تھا بلکہ ملت کے تعلیمی مستقبل کے لیے ایک واضح سمت کا تعین بھی تھا۔
اپنے خطاب میں ڈاکٹر عبد القدیر صاحب نے اس حقیقت پر زور دیا کہ آج کے دور میں دینی علوم کے ساتھ ساتھ عصری علوم سے واقفیت ناگزیر ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس کے طلبہ اگر قرآن و حدیث، فقہ اور دینیات میں مہارت کے ساتھ جدید علوم، سائنس، ٹیکنالوجی اور مسابقتی امتحانات کی تیاری کریں تو وہ نہ صرف خود باوقار زندگی گزار سکتے ہیں بلکہ قوم و ملت کی مؤثر قیادت بھی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر ان بچوں کا تذکرہ کیا جو کسی وجہ سے تعلیم منقطع کر چکے ہیں اور اعلان کیا کہ ایسے بچوں کے لیے دو سالہ خصوصی تعلیمی کورس شروع کیا جا رہا ہے، تاکہ وہ دوبارہ تعلیمی دھارے میں شامل ہو سکیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر عبد القدیر صاحب نے ایک نہایت حوصلہ افزا اور تاریخی اعلان کرتے ہوئے فرمایا کہ رانچی سے کم از کم پندرہ طلبہ اگر اس کورس کے لیے تیار ہوں تو ان کے تمام تعلیمی، رہائشی اور دیگر اخراجات کی ذمہ داری وہ خود برداشت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ صرف اتنا کرنا ہوگا کہ ان طلبہ کو رانچی سے حیدرآباد اسٹیشن تک پہنچا دیا جائے، اس کے بعد تمام انتظامات شاہین گروپ خود کرے گا۔
اس ذمہ داری کو عملی شکل دینے کے لیے انہوں نے اس موقع پر اپنے قریبی رفیق اور سماجی شخصیت جناب تنویر احمد صاحب کڈرورانچی 943110187 کو اس پورے انتظام کا نگران مقرر کرنے کا بھی اعلان کیا، جس سے حاضرین میں اطمینان اور خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
یہ پروگرام جامعہ حسینیہ جامعہ نگر کڈرو رانچی کی قیادت میں منعقد ہوا، جس میں جامعہ حسینیہ کے صدر جناب حاجی عبد المقیت انصاری صاحب، جناب سکریٹری علیم الدین انصاری صاحب، حافظ منیر عالم صاحب، شجاع الدین انصاری صاحب، زین العابدین انصاری صاحب اور جامعہ کے دیگر ذمہ داران شریک رہے۔
اسی طرح ناظمِ اعلیٰ جامعہ حسینیہ جناب مولانا نجم الدین صاحب قاسمی، جامعہ کے تمام اساتذہ، طلبہ، اور شہر و اطراف کے معززین بھی پروگرام میں موجود تھے۔
پروگرام میں شرکت کرنے والوں میں ڈاکٹر مجید عالم صاحب ایڈوکیٹ، جناب عبد العلام صاحب، جناب شاہ فیصل خان صاحب ایڈوکیٹ ہائی کورٹ جھارکھنڈ ، جناب ندیم صاحب جامعہ نگر، جناب عزیز صاحب کڈرو، ، ماہرینِ تعلیم، دانشوران اور قوم و ملت کی فکر رکھنے والے متعدد افراد شامل تھے۔ تعلیم کو مشن بنانے والی شخصیت ڈاکٹر عبد القدیر صاحب ملک کی اُن ممتاز تعلیمی شخصیات میں شمار ہوتے ہیں جنہوں نے تعلیم کو محض کاروبار نہیں بلکہ ملت کی تعمیر اور سماج کی اصلاح کا ذریعہ بنایا۔ شاہین گروپ آف انسٹیٹیوشن کی کامیابی ان کی دور اندیش قیادت، بے لوث محنت اور طلبہ کے تئیں مخلصانہ جذبے کا ثبوت ہے۔ خصوصاً پسماندہ، غریب اور مدارس کے پس منظر سے آنے والے طلبہ کے لیے ان کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔ان کا یہ اعلان کہ وہ رانچی کے طلبہ کی مکمل کفالت کریں گے، محض ایک وعدہ نہیں بلکہ ان کے عملی کردار کی ایک زندہ مثال ہے، جو ملک بھر میں شاہین ادارے کی شناخت بن چکی ہے۔
اس اہم اور تاریخی پروگرام میں حضرت مولانا مفتی محمد قمر عالم قاسمی، شہر قاضی رانچی (جھارکھنڈ سرکار) کی شرکت بھی رہی۔ اس موقع پر ڈاکٹر عبد القدیر صاحب کی تعلیمی خدمات، ان کے جذبۂ ایثار اور مدارس و عصری تعلیم کے امتزاج پر مبنی فکر کو سراہا گیا اور اس امید کا اظہار کیا گیا کہ یہ قدم رانچی اور جھارکھنڈ کے طلبہ کے لیے ایک نئے تعلیمی باب کا آغاز ثابت ہوگا۔








