سیکولر امیدواروں کو ووٹ دیکر فرقہ پرستوں کے منصوبوں کو ناکام بنائیں(مفتی راحت انور قاسمی)
ہمارا ملک دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہے،اس جمہوری
نظام میں ہم اپنے ووٹ کے ذریعے منتخب نمائندوں کو سرکار بنانے اور چلانے کا اختیار دیتے ہیں، عوامی ووٹ کے ذریعے منتخب نمائندے اگر ملک اور عوام کے مفاد میں کام نہِیں کرتے ہَیں تو ہر پانچ سال میں ہم اپنے ووٹ کے ذریعے ایسے نمائندوں کو شکست سے دوچار کرادیتے ہیں، 2019ء میں عوام کے ذریعے منتخب بھاجپا سرکار نے ملک میں مذہبی نفرت،ہندو مسلم، مندر مسجد، اور اڈانی و امبانی جیسے پونجی پتیوں کو بڑھاوا دینے کے علاوہ اور کچھ نہیں کیا ، موجودہ مودی سرکار نے اپنے کئے ہوئے چناوی وعدے ” سب کا ساتھ،سب کا وکاس ،اور سب کا وشواس ” سے بلکل الگ ہٹ کر کام کیا ہے اور ملک کو بہت نقصان پہنچایا ہے اس مودی سرکار سے پہلے کسی سرکار نے مذہب کے نام پر اتنی نفرت نہیں پھیلائی تھی اور نہ ہی اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے خلاف اکثریت کے دلوں میں نفرت کا زہر گھولا تھا اگر مودی سرکار کو موجودہ چناؤ میں اکثریت حاصل ہو جاتی ہے تو سب سے پہلے ملک کے دستور کو بدل دیا جائے گا جس کا خاکہ آر،ایس، ایس، نے پہلے سے تیار کر رکھا ہے ،ہو سکتا ہے کہ اس کے بعد چناؤ ہی نہ ہو یا اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کو ووٹ دینے اور دستور میں دئے گئے بنیادی حقوق سے ہی محروم کردیا جائے، اس لئے ہم سب کی ایمانی،اسلامی،اخلاقی اور سیاسی ذمداری ہے کہ ہم اپنے ووٹ کا استعمال انڈیا اتحاد کے امیدواروں کے حق میں کریں، ہر چھوٹی بڑی تنظیم اور اس کے ذمدار حضرات ووٹ کے فیصد کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے میں اپنا قائدانہ کردار ادا کریں۔