وقف ایکٹ میں تبدیلی قبول نہیں: مولانا صابر حسین مظاہری
رانچی : مرکزی حکومت نے وقف ایکٹ 2013 میں تقریباً چالیس ترمیمات کے ساتھ نیا وقف ترمیمی بل 2024 پارلیمنٹ میں پیش کرنے جا رہی ہے ، یہ ترمیمات کس نوعیت کی ہوگی ، جسکی ابھی کوئی مکمل تفصیل سامنے نہیں آئی ہے۔ مجلس علماء جھارکھنڈ کے صدر مولانا صابر حسین مظاہری نے اس ترمیمی بل پر اپنے تحفظات اور خدشات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے وقف بورڈ کے اختیارات کو محدود کرنے کا قدم وقف جائدادوں پر ناجائز قبضوں کا دروازہ کھول دیگا ۔ انہوںنے یہ بھی کہا کہ مجلس علماء جھارکھنڈ یہ واضح کر دینا چاہتی ہے کہ وقف جائدادیں مسلمانوں کے بزرگوں کے دیئے ہوئے وہ عطیات ہیں جنہیں مذہبی اور مسلمانوںکے خیراتی کاموں کے لئےوقف کیا گیا ہے حکومت نے بس اس ریگولیٹ کرنے کے لئے وقف ایکٹ بنایا ہے۔ مجلس علماء جھارکھنڈ وقف ایکٹ 2013 میں کوئی ایسی تبدیلی جس سے وقف جائدادوں کی حیثیت اور نوعیت بدل جائے یا اسے ہڑپ کر لینا حکومت یا کسی فرد کے لئے آسان ہوجائے ہرگزقبو ل نہیں ہے۔ مجلس علماء جھارکھنڈ تمام لوگوں سے اس کے خلاف متحد ہوکر آواز بلند کرنے کی اپیل کی ہے۔