جمیعت علماء ہند کے ریلیف فنڈ میں شاہ عمیر کی اھلیہ نے دیا ایک لاکھ روپئے کا چیک (ڈاکٹر عبید اللہ قاسمی)


25/ستمبر 2025 کو جامعہ حسینہ کڈرو رانچی میں جمیعت علماء ہند جھارکھنڈ کا صوبائی انتخاب جمیعت علماء ہند کے ناظم عمومی حضرت مولانا حکیم الدین قاسمی صاحب اور مفتی جاوید اقبال صاحب صدر جمیعت علماء ہند بہار کی نگرانی میں بحسن و خوبی ہوگیا جس کی تفصیلی رپورٹ سوشل میڈیا اور اخباروں تصویر کے ساتھ شائع ہو چکی ہے ، چوتھی بار بلا مقابلہ جمیعت علماء ہند جھارکھنڈ کا خازن منتخب ہوئے الحاج شاہ عمیر صاحب کا جمیعت علماء ہند کے تئیں ہر قسم کی جانی و قربانی دینے کے لئے ہمیشہ تیار رہنے کا جذبہ قابل ذکر ، قابل ستائش اور قابل تقلید ہے ،
صوبائی انتخاب کے بعد دہلی سے آئے مولانا حکیم الدین قاسمی صاحب ناظم عمومی جمیعت علماء ہند کو نو منتخب ریاستی خازن الحاج شاہ عمیر صاحب بغیر کسی تشہیر و اعلان کے خاموشی کے ساتھ کلال ٹولی واقع اپنے مکان شاہ ریسیڈنسی لے گئے اور پنجاب و ہریانہ میں آئے حالیہ سیلاب متاثرین کیلئے اپنی اھلیہ محترمہ کی طرف سے اپنی بیٹی صامعہ عمیر کے ہاتھ سے ایک لاکھ روپئے کا چیک جمیعت ریلیف فنڈ میں مولانا حکیم الدین قاسمی صاحب ناظم عمومی جمیعت علماء ہند کے ہاتھوں میں دیا ، جسے قبول کرتے ہوئے مولانا حکیم الدین قاسمی صاحب نے دعائیں دیں اور کہا کہ شاہ عمیر صاحب جیسے مخیر حضرات کے حوصلے ، جذبے اور تعاون سے ہی قوم و ملت کے بڑے بڑے فلاحی کاموں کو جمیعت علماء ہند انجام دیتی ہے ، مولانا ڈاکٹر عبید اللہ قاسمی صاحب نے کہا کہ یوں تو مسلمانوں کے ہر فرد کے اندر اسلامی تعلیمات کی بنیاد پر ہر قسم کی قربانی دینے کا جذبہ ہمیشہ موجزن رہتا ہے

لیکن یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ مولانا حکیم الدین قاسمی صاحب ناظم عمومی جمیعت علماء ہند رلیف فنڈ جمع کرنے کے لئے نہیں بلکہ جمیعت علماء جھارکھنڈ کے صوبائی انتخاب میں بطور مشاہد و نگران رانچی تشریف لائے تھے مگر مدارس و مکاتب اور علماء و ائمہ کے ہمدرد و خیر خواہ اور ہر دینی و فلاحی کاموں میں ہمیشہ آگے بڑھ کر معاونت کا جذبہ اور حوصلہ رکھنے والے الحاج شاہ عمیر صاحب کیسے گوارا کر سکتے تھے کہ دہلی سے آئے ہمارے مذہبی رہنما اور جمیعت علماء ہند کے ناظم عمومی حضرت مولانا حکیم الدین قاسمی صاحب یوں ہی خالی ہاتھ چلے جائیں ، انھوں نے بغیر کسی کی ترغیب وترہیب کے محض اپنی دور اندیشی ، وقت و حالات کے تقاضے کے پیش نظر اور سب سے بڑی بات جمیعت علماء ہند سے بے پناہ خاندانی وابستگی اور ربط و تعلق کی بنیاد پر مولانا حکیم الدین قاسمی صاحب کو جامعہ حسینہ کڈرو رانچی میں علماء کرام کے مجمع عام میں اعلان و تشہیر کرکے نہیں بلکہ خاموشی کے ساتھ اپنے مکان میں لے جاکر اپنی اھلیہ محترمہ کی جانب سے اپنی پیاری بیٹی صامعہ عمیر کے ننھے ہاتھوں سے ایک لاکھ روپئے کا چیک دیا ، واضح ہو کہ بیوی اگر نیک اور صالحہ ہو تو وہ ہر نیکی اور بھلائی کے کاموں میں اپنے خاوند کا ساتھ دیتی ہے اور زندگی کے ہر موڑ پر ساتھ دے کر ہمت اور حوصلہ میں اضافہ کرتی ہے ، یہی وجہ ہے کہ ایک لاکھ روپئے کا چیک لیتے ہوئے مولانا حکیم الدین قاسمی صاحب نے شاہ عمیر صاحب کے ساتھ ساتھ ان کے اہل و عیال کو بھی اپنی دعاؤں سے نوازا جو بہت بڑی بات ہے کیوں کہ علماء و بزرگانِ دین کی دعاؤں کی قدر و قیمت انھیں کو ہوتی ہے جن کے دلوں میں دین اور دینی خدمات انجام دینے والوں کی قدر و منزلت ہوتی ہے ،
