مولانا عبدالصمد نعمانی کے سانحہ ارتحال پر ایصال ثواب ودعائیہ نشست


دارالعلوم قاسمیہ مدرسہ چوک بلسوکرا میں ایصال ثواب اور دعایہ نشست کا اہتمام
رانچی:دارالعلوم قاسمیہ مدرسہ چوک بلسوکرا میں حضرت مولانا عبدالصمد نعمانی کے ایصال ثواب اور دعایہ نشست کا اہتمام کیا گیا۔جس میں اساتذہ و طلبہ نے مولانا کی دینی وتعلیمی خدمات پر روشنی ڈالی۔ان کی علمی و روحانی شخصیت کو خراج عقیدت پیش کیا۔اور اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فامائے۔دارالعلوم قاسمیہ مدرسہ چوک بلسوکرا کے تمام اساتذہ نے کہاکہ جیسے ہی یہ خبر موصول ہوئی کے جامعہ اسلامیہ حسینیہ رائورکیلا کے مہتمم ،اکابر واسلاف کی پاکیز روایات کے امین ومحافظ ،تعمیری صلاحیتوں سے معمور،حمیت دینی اور غیرت اسلامی کے پیکر جمیل ،دور ونزدیک کے علماء و صلحا ،اکابر و اصاغر کے منظور نظر،حضرت مولانا عبدالصمد صاحب نعمانی علیہ الرحمہ اس دار فانی کو الوداع کہہ کر اپنے معبود حقیقی کے حضور حاضر ہوگئے۔انا للہ و انا الیہ راجعون۔
ان کے انتقال کی خبر نے علمی و دینی حلقوں میں ایک شدید خلا پیدا کر دیا۔مولانا کی شخصیت ایسی نہیں تھی کہ مختصر دعائیہ کلمات کہہ کر انہیں فراموش کر دیا جائے۔آپ کی حیات طیبہ علم و عمل،اخلاص و للہیت،زہدوتقویٰ،خدمت دین وملت سے عبارت تھی۔اللہ تعالیٰ نے آپ کو ان اوصاف حمیدہ سے نوازا تھا جو اس قحط الرجال کے دور میں رجال سازی اور دینی قیادت کے لئے نہا مطلوب ہیں۔مولانا مرحوم نے اپنی پوری زندگی کا ہر لمحہ دین کی خدمت اور اصلاح امت کے لئے وقف کر دیا۔ درس و تدریس،تنظیم و تحریک،تربیت واصلاح،ہر میدان میں آپ کی خدمات نمایاں رہیں۔آپ نے نہ صرف ادارہ جاتی سطح پر دینی تعلیم وتربیت کو فروغ دیا بلکہ عوام الناس کی اصلاح اور ان کی دینی رہنمائی کے لئے اپنے آرام وراحت کو تج دیا۔حضرت مولانا عبدالقیوم قاسمی نے کہاکہ مولانا مرحوم کا دارالعلوم قاسمیہ سے والہانہ محبت تھی۔فدائے ملت سید اسعد مدنی رحمتہ اللہ علیہ کے ساتھ مدرسہ دارالعلوم قاسمیہ تشریف لاچکے تھے۔رمضان میں جب مدرسہ کے کام سے رائوکیلاجاتے تومولانا مرحوم مدرسہ کی خیریت اور مولانا الطاف کی خیرت ضرورپوچھتے۔صرف مدرسہ کا ہی نہیں علاقہ کے علماء کی خیریت پوچھتے تھے۔








