Jharkhand News

شعبہ اردو رانچی یونیورسٹی میں ڈاکٹر کہکشاں پروین کی یاد میں تعزیتی نشست کا انعقاد

Share the post

رانچی (نمائندہ)شعبہ اردو رانچی یونیورسٹی میںسابق صدر شعبہ اردو ڈاکٹر کہکشاں پروین مرحومہ کی یادمیں تعزیتی نشست کی گئی ۔نشست کاآغاز مولانامحمد ضیاءالاسلام کےتلاوت کلام پاک سے کیا گیا۔ مہمان خصوصی کے طورپر سابق صدر شعبہ اردو وبابھاوے یونیورسٹی ہزاری باغ کے ڈاکٹر پروفیسر ہمایوں اشرف نے شرکت کی ۔ وہیں مہمان عزازی کے طور پر جھارکھنڈ کے مشہور شاعر ڈاکٹر سرورساجد ،استادعلی گڑھ مسلم یونیورسٹی علی گڑھ نے شرکت کی ۔ ڈاکٹر ہمایوں اشرف نے ڈاکٹر کہکشاں پروین کو خراج عقیدت پیش کر تے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر کہکشاں پروین ایک بے باک افسانہ نگار تھیں ، ان کے جتنے بھی افسانے شائع ہوئے وہ قابل رشک ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے افسانے پڑھنے کے بعد ان کی زندگی کی حقائق سے پردہ اٹھ جا تاہے اور پتہ چلتا ہے کہ ڈاکٹر کہکشاں پروین کس نوعیت کی افسانہ نگار تھیں ۔ ان کا دنیا سے یوں بے وقت چلا جانایقیناًاردو حلقے میں سوگوار کا عالم ہے ، ہم دعا گو ہیں ڈاکٹر کہکشاں پروین کی روح اللہ تعالیٰ سکون بخشے اور جنت الفردوس میں جگہ عنایت کرے ۔ وہیں سابق صدرشعبہ اردو ڈاکٹر شکیل احمد نے اپنے احساسات کا اظہار کرتے کہاکہ ڈاکٹر کہکشاں پروین کافی خاموش مزاج خاتون تھیں ان کے ہم سے کافی پرانے مراسم تھے ،ان کا یوں اچانک دنیا سے چلا جاناہم سبھوں کے لیے تکلیف دہ ہے ، ہم دعا گوہیں کہ اللہ انہیں جنت الفردوس میں جگہ عنایت کرے ۔ وہیں شعبہ اردو کے استاد ڈاکٹر اعجاز احمد نے بھی اپنے تاثرات کااظہار کر تے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر کہکشاں پروین شعبہ اردو کے بہترین اساتذہ میں سے ایک استاد شمار کی جاتی تھیں ، ڈاکٹر کہکشاں پروین مثالی اور قابل تقلید خاتون تھیں اللہ انہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے ۔ وہیں ڈاکٹر سرور ساجد صاحب نے اظہارخیال کر تے ہوئے کہا کہ کہکشاں پروین اپنے دوران طالب علمی ہی سےہی ادبی دنیا میں اپنا نام پیدا کر چکی تھیں۔ڈاکٹر کہکشاں پروین وہابی تحریک کی ایک سرگرم اور اہم رکن تھیں ۔ڈاکٹر کہکشاں پروین بالکل مثبت خاتون تھیں انہوں نے اپنی ذات سے کسی کو آج تک تکلیف نہیں پہنچائی ، ان کے تعلقات ہر ایک سے بہتر تھے ۔ یہی وجہ کہ وہ آج بھی شعبہ میں بہترین استاد میں شمار کی جا تی ہیں۔ اخیر میں صدر شعبہ اردو ڈاکٹر رضوان علی نے ڈاکٹر کہکشاں پروین کو یاد کرتے ہوئے چشم پرنم ہو گئے اور انہوں نے کہا کہکشاں پروین شعبہ اردو کے کہکشاں میں ہمیشہ درخشاں رہیں گی ، میں اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ ان کی روح کو سکون بخشے اور جنت میں اعلی مقام عطا کرے ۔ نشست کو ڈاکٹر اشرف مولانا آزاد کالج ، ڈاکٹر حیدرعلی ،جے این کالج دھروا، ڈاکٹرطلحہ ندوی ،مولانا وارث جمال نے بھی خطاب کیا ۔ نشست کا اختتام مولاناوارث جمال کی رقت انگیز دعائوں پر ہوئی۔نشست کی نظامت مولانا شمس الحق نے کی ۔

Leave a Response