مجوّزہ وقف ترمیمی بل مسلمانوں کو اوقاف کی ملکیتوں سے محروم کرنے کی گہری اور لمبی سازش۔قاضی وصی احمد قاسمی
بل سے اوقاف کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا صرف اندیشہ نہیں بلکہ یقینی خطرہ ،مفتی محمد انور قاسمی۔
اوقاف کا تحفظ دینی ذمہ داری قاضی سعود عالم قاسمی
رانچی : مرکزی سرکار کی طرف سےمجوّزہ وقف ترمیمی بل مسلمانوں کو اوقاف کی ملکیتوں سے محروم کرنے کی گہری اور لمبی سازش ہے جو کسی بھی طرح سے قابل قبول نہیں ہوسکتا ، اوقاف کی جائداد اللہ کی ملکیت ہوتی ہے اس لئے اس کی حفاظت کرنا مسلمانوں کا فریضہ اور ایک اہم ذمہ داری ہے ان خیالات کا اظہار مرکزی دارالقضاء امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ کے نائب قاضی شریعت و رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ مفتی وصی احمد قاسمی نےصوبہ جھارکھنڈ کے رانچی ، لوہردگا اور جمشیدپور ٹاٹا میں منعقد نمائندہ حضرات کے مخصوص اور مشاورتی اجلاسوں میں کیا انہوںنے کہا کہ بل کے اندر وقف کی آمدنی کو وقف کرنے والے کے منشاء کی رعایت کے بغیر علی الاطلاق رفاہ عام میں خرچ کرنے کی بات کہی گئی جس سے وقف کی حیثیت ختم ہوکر رہ جائے گی انہوں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سنی وقف بورڈ اور شیعہ وقف بورڈکانظام چلااآرہاہے لیکن موجودہ ترمیمی بل میںآغاخانی اوربوہراوقف کوبھی شامل کیاگیاہےجوکہ اقلیتوں کے درمیان تفریق کرنے کی ایک شازش ہے ،اس بل میں زبانی وقف کوختم کرنےکی بھی بات کہی گئی ہےجب کہ شریعت اسلامی میں زبانی وقف معتبر ہےجس کی وضاحت وقف ایکٹ 1995 اور 2013 میں موجود ہے،اسی طرح وقف ٹریبونل کے اختیارات کوسلب کرتے ہوئےضلع مجسٹریٹ کواوقاف کی زمین کومتعین کرنے کااختیار دیاجارہاہے،جس سے معاملہ میںمزید پیچیدگی پیدا ہوگی،نئے بل میں وقف بائی یوزرکوختم کرنا، وقف کمیٹی میں غیر مسلم ممبران کی شمولیت کو لازم قرار دینا، وقف بورڈ کے سی ای او کے لئے مسلمان ہونے کی شرط کو ختم کرنا ،وقف کرنے والے کا پانچ سال سے متبع اسلام ہونا اور غیر مسلم کے وقف کو کالعدم قرار دیناوغیرہ ایسی ترمیمات ہیں جو وقف سے متعلق آئین اور دستور میں دئے گئے حقوق کے منافی ہےاور اس سے اوقاف کی حیثیت مکمل طور پرختم ہو کر رہ جائے گی،انہوں نے کہا کہ اوقاف کے تعلق سے ہمیں خود بھی بیدار ہونے اور جذبۂ ایمانی کے ساتھ حوصلہ مندی و دانشمندی سے کام لینے کی ضرورت ہےساتھ ہی اکابر کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے متحد ہو کر شرعی امور پر ہونے والے ہر فتنے کے سدّ باب کے لئے ہمیں تیار رہنا ہے اسی سلسلے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی تجویز کے مطابق امارت شرعیہ بہار ،اڈیشہ و جھارکھنڈ کے زیر اہتمام تحفظ اوقاف کے عنوان سے ایک بہت اہم کانفرنس باپو سبھاگار نزد گاندھی میدان پٹنہ میں مورخہ ۱۵ستمبر ۲۰۲۴ء کو ہونے جا رہا ہے ۔
دارالقضاء امارت شرعیہ کربلا ٹینک روڈ رانچی کے قاضی شریعت مفتی محمد انور قاسمی صاحب نے مذکورہ مقامات کے اجلاسوں میں اپنی بات رکھتے ہوئےکہا کہ مجوزہ وقف ترمیمی بل سے اوقاف کی جائدادیں، مساجد، مدارس، مقابر، عید گاہیں وغیرہ کی حیثیت اور کردارکو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا صرف اندیشہ نہیں بلکہ یقینی خطرہ ہے نیز بل پاس ہوجانے سےمسلمانوں کو مستقبل قریب ہی میں شدید مصائب و مشکلات کا سامنا ہوگا انہوں نے کہا کہ سرکار کی ذمہ داری ہے کہ مجوزہ بل پر مسلمانوں اور سیکولر طبقات کے تحفظات کا احترام کرے اور بل کو واپس لیتے ہوئےملک کے ایک اہم اکائی میںپیدا شدہ خطرات و اندیشوں کو دور کرے ، انہوں نے کہا کہ مجوزہ وقف ترمیمی بل میں مرکزی سرکار کے ذریعہ پیش کردہ ترمیمات میں غور کیا جائے کہ تو بالکل واضح ہے کہ سرکار کا منشاء وقف کے املاک کو غیر مستحکم کرنا اور اس کے منافع سے مسلمانوں کو محروم کرنا ہے ،اسی طرح یہ بل مذہبی معاملات میں مداخلت کی راہ ہموار کرتا ہے جو دستور ہند کے بنیادی دفعات کے منافی بھی ہے لہٰذا وقف ایکٹ میں ترمیم کے لئے جو بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا ہے وہ ہر طرح سے نقصان دہ ہےاس لئےاس بل کو پاس ہونے سے روکنے کے لئے ہر ممکن کوشش اوراوقاف کے املاک انتہائی ضروری ہے۔
دارالقضاء امارت شرعیہ جمشیدپورٹاٹا کے قاضی شریعت مولاناسعود عالم قاسمی نے کہاکہ وقف ایکٹ میں ترمیم کے لئے مرکزی سرکار کے ذریعہ پیش کیا جانے ولابل مسلمانوں کے لئے ہر زاویے سے انتہائی نقصان دہ اور مضر ہے، اس کے ذریعہ موجودہ سرکار مسلمانوں کے مذہبی معاملات اور عبادات میں مداخلت کا راستہ تیار کرنا چاہتی ہے اسی طرح اوقاف کے منافع کو واقف کے نیک منشا اور ارادہ کے بر خلاف اپنے من مانے منشا کے مطابق استعمال کرنا چاہتی ہے، جب کہ وقف کا معاملہ خالص مذہبی اورشرعی ہے اور وقف کے املاک کا واقف کے منشا کے خلاف استعمال کرنا شریعت کی رو سے بالکل نادرست ہے، اس لئے اوقاف کی حفاظت کرنا ایمانی ذمہ داری بھی ہے،مولانا اکرام الحق عینی صدر تنظیم امارت شرعیہ ضلع لوہردگا نے بھی وقف ایکٹ میں تبدیلی کو سرے سے نکارتے ہوئے کہا کہ حکومت ہم سے ہمارے اثاثے کو چھین کر ہمیں کمزور کرنا چاہتی ہےجو کسی طور پر قابل قبول نہیں، قاضی کلیم اللہ مظہر قاسمی قاضی شریعت دارالقضاء امارت شرعیہ چتر پور رامگڑھ نے کہا کہ ہمیں اپنے اثاثے کوبچانے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہئے