انجمن فروغ اردو کے کیریر کاونسلنگ کی کامیاب تقریب کا اختتام
انجمن فروغ اردو جینت گڑھ یونٹ کی جانب سے ۲ جون کو بروز اتوار کو کیریر کاونسلنگ اور تقریب تقسیم اعزاز و اسناد کا انعقاد کیا گیا۔ یہ پروگرام علی گڑھ گے پروفیسر ڈاکٹر راشد انور راشد ؔ کی میں منعقد کیا گیا جن کا گزشتہ دنوں انتقال ہوا اور وہ جینت گڑھ کے قبرستان میں مدفون ہوئے۔پروگرام کا آغاز شام ۵ بجے حافظ اشہر محمود کی تلاوت کلام پاک سے ہوا، جینت گڑھ کے امام و خطیب ریاض سلفی نے حمد پڑھ کر سماں باندھ دیا۔
ا س کے بعد رانچی کے مہمان ماسٹر منور حسین نے طلباء کو میٹرک اور انٹر میڈیٹ کے بعد تعلیم اور کیریر کے لئے کھلنے والے راستوں کی طرف رہنمائی کی اور چند اسکالر شپ کے بارے میں بھی بتایا۔ آرکا جین یونیورسٹی جمشید پور سے آئے جاوید حسن صاحب نے آرٹس، سائنس اور کامرس کے اسکوپ کی وضاحت کی۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے ڈاکٹر غالب نشتر، اسسٹنٹ پروفیسر دھروا کالج رانچی نے راشد انور راشد کے ساتھ علی گڑھ میں گزارے اوقات کو جذباتی انداز میں بتاکر سامعین کو بھی جذباتی کردیا اس کے بعد انہوں نے کہا انجمن فروغ اردو جھارکھنڈ میں اردو کی ترقی اور ترویج کے لئے اپنی پوری کوشش کررہی ہے۔یہ اردو کی محبت ہی ہے کہ ہم اتنی دور آپ کے پاس چلے آئے۔ پروگرام کے دوسرے حصے یعنی مغرب کے بعد آرکا جین یونیورسٹی کے ہیڈ کاونسلر عبدالعظیم صاحب نے طلباء کی تفصیل سے رہنمائی کی
۔اور یہ بھی بتایا کہ آپ کم خرچ میں کون سی تعلیم کہاں سے حاصل کرسکتے ہیں۔ نیز اس تعلیم کے بعد آپ کا کیریر کیسا ہوگاتعلیم کے ہر میدان کی طرف انہوں تفصیلی رہنمائی کی جس کے بعدسوال و جواب کا سلسلہ شروع ہوا جس میں طلباء اور طالبات نے یکے بعد دیگرے سوال پوچھ کر اپنے اشکالات دور کئے
۰۶ طلباء و طالبات کو اعزاز اور سند سے نوازا گیا
کیریر کاونسلنگ کے بعد انجمن فروغ اردو کی جانب سے مغربی سنگھ بھوم ضلع سے میٹرک انٹرمیڈیٹ، گریجوشن اور پوسٹ گریجویشن میں فرسٹ ڈویژن سے کامیاب ہونے والے تقریبا ۰۶ طلباء و طالبات کو ایوارڈ کتاب اور سند سے سرفراز کیا گیا
جن میں الگ الگ اسکولوں، یونیورسٹی اور بورڈ کے ۱۱ ٹاپر بھی شامل تھے۔ایوارڈ کے لئے جینت گڑھ جگناتھ پور چکردھرپور کے طلباء نے اپنا مارکشیٹ بھیجا تھا جن میں فرسٹ ڈویژن اور ٹاپر طلباء کو الگ الگ سرفرازکیا گیا۔مغربی سنگھ بھوم ضلع سے سی بی ایس ای بورڈ سے ۷۹ فیصدی نمبرات سے ضلع ٹاپر جگناتھ پور کی طالبہ بسمہ کوثر نے اپنے خطاب تعلیم کی اہمیت (انگریزی) سے سامعین کو بہت متاثر کیا۔جامعہ دارالسلام عمرآباد سے فاضل کی سند لینے والے طالب علم حنظلہ رفیع کو بھی اعزاز سر سرفراز کیا گیا۔
شعاع سخن کی رونمائی اور اس کی اشاعت پر اعزاز
اسی دوران جینت گڑھ کے اولین شاعر و افسانہ نگار دانش حماد جاذب کا شعری مجموعہ جو اسی سال منظر عام پر آیا ہے اس کی رونمائی / رسم اجرا کی رسم بھی ادا کی گئی اس موقع پر مہمان خصوصی ڈاکٹر غالب نشتر، عبدالعظیم صاحب، جاوید حسن، ماسٹر منور حسین کے علاوہ جینت گڑھ کے سابق صدر جاوید وقار، حماد عالم،ماسٹر مجاہد حسین، ماسٹر شمشیر عالم حسام الحسن نے ایک ساتھ شعری مجموعہ لوگوں کے سامنے دکھا کر اس کا اجراء کیا۔ مہمان خصوصی نے اس موقع پر کہا کہ ہمیں خوشی ہے دانش حماد اس پسماندہ علاقے سے ہو کر بھی اردو ادب کی اتنی خدمت کررہے ہیں دانش حماد صرف شاعر ہی نہیں بلکہ اچھے افسانہ نگار اور تنقید نگار بھی ہیں ادب کے ہر گوشے میں اپنی گرفت مظبوط کئے ہوئے ہیں۔ ہمیں مستقبل میں ان سے بہت امیدیں ہیں۔دانش حماد جاذب کو اس کتاب کی اشاعت پر ایوارڈ سے بھی سرفراز کیا گیا۔
جینت گڑھ کے ۳ ڈاکٹر کو بھی ایوارڈ
اس تقریب میں جینت گڑھ کے ۳ ایسے ہونہار کو بھی اعزاز سے سرفراز کیا گیا جنہوں تعلیم کے میدان میں اعلی مقام حاصل کیا ہے اور ایم بی بی ایس مکمل کرکے بحیثیت ڈاکٹر ملک کے مختلف مقامات میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر صارف رضا، ڈاکٹر وقار یونس اور ڈاکٹر فرقان شاہد جینت گڑھ کے طلباء و طالبات کے لئے مثال کی حیثیت رکھتے ہیں۔اس لئے انجمن فروغ اردو نے ان ڈاکٹروں کے والد اور سرپرست کو بلاکر ان کے نام کا ایوارڈ عطا کیا۔
انجمن فروغ اردو کے کئی بلاک انچارج کا انتخاب
دوران جلسہ انجمن فروغ اردو جھارکھنڈ کے سکریٹری و مہمان خصوصی ڈاکٹر غالب نشتر نے انجمن فروغ اردو جھارکھنڈ کے لئے ضلع اور بلاک کے انچارج مقرر کئے اور ان کو انچارج کا سند دیا۔ ساتھ ہی انجمن اردو کے لئے سالوں سے خدمات انجام دینے والوں کو اعزاز بھی عطا کیا۔ محمد تحسین کو نوامنڈی بلاک کا انچارج مقرر کیا تو حسام الحسن کو جگناتھ پور بلاک کا نچارج مقرر کیا گیا۔ماسٹر شمشیر عالم کو مغربی سنگھ بھوم ضلع کا انچارج مقرر کیا تو کولہان کاانچارچ دانش حماد کو اور ماسٹر مجاہد حسین کو کوآرڈینیٹر مقرر کیا گیا۔ ساتھ ہی حسام الحسن، شمشیر عالم،مجاہد حسین اور دانش حماد کو ان کی خدمات کی بنا پر ایوارڈ بھی عطا کیا گیا۔
اس پروگروم میں مہمان خصوصی اور ہیڈ کاونسلر کے علاوہ دانش ایاز الحیات نیوزرانچی، سرفراز قادری جمہوریت ٹائمس رانچی، حماد عالم، ماسٹر ندیم احمدعابد حسین، زاہد نجمی، فیاض سرور وغیرہ بحیثیت مہمان موجود تھے۔ پروگرام کی کامیابی میں ٹاٹا کالج چائباسہ ارود کے طلباء سرگرم رہے خاص طور پر رضاء الحق، محمود عالم، انعم مشتاق، علی محمود،فردین شمس، اطہر محمود،فردین مجاہد،محمد تحسین، اسعد مسیح، نورعین خلیق اور خواتین رضاکاروں میں جعفرین حبیب، فرح الماس، علیشہ ناز، افشاں روحی، نیہا فردوس، وریشہ نگار، سارا فردوس اور راعیہ مسیح نے ابتدا تا انتہا بہت محنت کی۔