Blog

اندرلوک دہلی میں عین حالت نمازمیں نمازیوں پرحملہ کرنے والے وردی دھاری منوج کمارتومرکوسروس سے برخاست کرفوراگرفتارکرکڑی کارروائی کی جاے۔۔

Share the post

ملک کے مسلمان محفوظ نہیں۔

مولانامحمدقطب الدین رضوی

رانچی:- انٹرنیشنل تنظیم علماءکے جوائنٹ سیکریٹری اورادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے ناظم اعلی مولانا محمد قطب الدین رضوی نے 8 مارچ 2023 جمعہ کے دن دہلی کے اندرلوک علاقہ میں جمعہ کی نماز پڑھ رہے نمازیوں پر اندرلوک تھانہ ایس آئ پولس اہلکارمنوج کمار تومر کے ڈریعہ حملہ کئے جانے کے روح فرساواردات کی سخت مذمت کرتے ہوے کہاہے کہ امن پسند شہریوں پر اسطرح کاحملہ کرناکھلی آتنکی واردات ہے اور واردات کوانجام دینے والاپولس عملہ منوج کمارتومروطن کاغداراورآتنکوادی ہے اسے صرف معطل کردینے سے کام نہیں چلیگابلکہ اس کی سروس ختم کرمختلف تعزیرات ھندکے دفعات کے تحت مقدمہ دائر کرفوری گرفتار کیا جاے۔
مولاناقطب الدین رضوی نے کہاکہ آے دن دہشت گردانہ حملہ ملک کے مختلف علاقوں میں مسلمانوں پر لگاتارہورہے ہیں اور اس کے پیچھے بہت بڑی سازش چل رہی ہے درپردہ وہ عوامل ہیں جومرکزی حکومت میں براجمان اربابان اقتدارکے چندسریخے لیڈران اور قومنل فورسیز سے منسلک کیڈرزنے ملک کے کونے کونے پر اقلیت، دلت، پچھڑااور آدیواسیوں کے خلاف نفرت کازہرگھول رہے ہیں، ناظم اعلی نے ملک کے وزیراعظم سے سوال کیاکہ کیایہی نیابھارت ہے جوقومنل وردی دھاری اور سنکی بجرنگی عوامل امن پسند شہریوں پر گولی چلائےحملہ کرے اور ملک کی فضامکدرکرکے افراتفری کاماحول پیداکرے؟۔مولانارضوی نے وزیراعظم سے کہاہے کہ انہیں مسلم-دلت آدیواسیوں پرلگاتارہورہے قتل اور مختلف طریقے سے ہورہے حملوں پر بیان جاری کرنا چاہیئے اور انہیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیئے کہ وہ وزیراعظم ملک کے ایک ایک باشندے کے ہیں کسی ایک طبقہ کے نہیں۔
ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے ناظم اعلی مولاناقطب الدین رضوی نے کہاکہ مسلمانوں کی جان ومال کے نقصانات کے باوجود صبروتحمل سے مسلمان کام لے رہے ہیں اور مسلم، دلت، آدی واسی، ہسماندہ اور مظلوم وسیکولرطبقہ ملک کی سالمیت کی خاطرظلم برداشت کرتے ہوے صبروتحمل سے کام لیتارہیگا۔ لیکن یاد رکھیں کہ ظالم اور ظلم کی عمر بہت لمبی نہیں ہوتی ہے، ملک کاقانون ان سارے ظالموں تک پہنچ کرہی رہیگااور ان سب ملک کے غداروں کوعدالتیں کیفرکردارتک پہونچاکردم لینگیں، ناظم اعلی نے کہاکہ جسطرح چندسالوں سے ملک کے ماحول کو فرقہ پرست طاقتیں خراب کررہی ہیں اور یہ سب مرکزی حکومت کی ناک کے نیچے ہورہاہے ایسے ماحول میں ملک کے مظلوموں کی امیدیں سپریم کورٹ سے لگی ہوئ ہیں کہ حالات کی سنگینی کے پیش نظرازخود سپریم کورٹ نوٹس لیکر کارروائی کرے، ناظم اعلی نے کہاہے کہ موجودہ بگڑتے صورت حال کے پیش نظرادارہ شرعیہ کاایک اعلی سطحی ڈیلیگیٹ صدرجمہوریہ ہند سے ملاقات کریگاجس کے لئے درخواست ارسال کر وقت مانگاگیاہے۔ مولانارضوی نے کہاکہ آخرایک معمولی ایس آی پولس کو یہ جرأت کیسے ہوئی کہ وہ کھلی دہشت گردی کرے، دراصل منوج کمارتومرجیسے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ملک کے مخصوص طبقہ پرظلم کرنے پرمرکزی حکومت اور آرایس ایس صرف خوش ہی نہیں ہوتی بلکہ انعام سے بھی نوازہ جاتاہے اور وزارت داخلہ کے مکھیایہ سمجھتے ہیں کہ اسطرح کی بربریت سے چناؤ میں فائدہ ہوگاپولیٹیکل میلیج ملیگا اور اقتدارمیں پھرآکر ملک کے باشندوں کے ووٹ کے ادھیکار کو چھین لیا جائیگا، لیکن ان سب باتوں کو ملک کی عوام خوب سمجھ رہی ہے وقت آنے پرمعقول جواب دیاجائیگا

Leave a Response