اتحاد و یکجہتی اور پروفیسر ابو ذر عثمانی کے مشن کا فروغ ہمارا موقف : ریاستی انجمن ترقی اردو جھارکھنڈ (رجسٹرڈ)
ضلعی صدورضلعی کمیٹی کے نام کے آگے رجسٹرڈ لکھیں، یہی انجمن کی امتیازی شناخت ہے : ڈاکٹر محمد یٰسین قاسمی
رانچی :۔ (اسٹاف رپورٹر)اردو زبان اس وقت ریاست جھارکھنڈ میں بڑے نازک دور سے گزر رہی ہے، اور اس کے وجودکو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں ۔ ہم اردو کی بقا اور ترقی کےلیے اب تک جو جدوجہد کرتے رہے ہیں ، اس کا کوئی خاص نتیجہ برآمد نہیں ہو سکا ہے۔ بہ ظاہر اردو ریاست جھارکھنڈ کی دوسری سرکاری زبان ہے ، مگر عملاً اس کے اس منصب اور مقام کو زبردست چیلنج درپیش ہے ۔ سرکاری اور تعلیمی سطح پر اردو کا چلن دن بہ دن محدود سے محدود تر ہو تا جارہا ہے۔ دوسری جانب آج ملکی حالات انتہائی سخت ہیں ، امت مسلمہ پر چوطرفہ حملے ہو رہے ہیں ، سازشیں رچی جا رہی ہیں، مساجد ، مدارس ، مقابر زد پر ہیں۔ جان و مال ، عزت و آبرو کے لالے پڑے ہیں ۔ دھمکیوں اور بلڈوزر کلچر سےسہمانے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے اور اب تو این آر سی اور یکساں سول کوڈ کے نفاذ کی خبریں بھی تیزی سے گشت کر رہی ہیں ۔ ستم بالائے ستم یہ کہ ان مقاصد میں کامیابی کے لیے مسلک ، ذات پات اور اونچ نیچ کے نام پر تفریق بین المسلمین کے لیے فسطائی طاقتیں باضابطہ تحریکیں بھی چلا رہی ہیں ۔ اسی سلسلے کی ایک کڑی اردو زبان کی بیخ کنی بھی ہے ، کیوں کہ اردو صرف زبان نہیں بلکہ ہماری تہذیب و ثقافت کا امین بھی ہے ۔ ان حالات میں اردو زبان و ادب کی ترویج و ترقی کے حوالے سے ہمارا طریق کار کیا ہونا چاہئے ؟ ہمارا ایجنڈا کیا ہونا چاہئے ؟غورو فکر کا متقاضی ہے ۔ اس حوالے سے ریاستی انجمن ترقی اردو جھارکھنڈ ، جسے اختصار میں ’’ راتوج(رجسٹرڈ)‘‘سے موسوم کیا جاتاہے ، کے بانی صدر ڈاکٹر محمد یٰسین قاسمی نے ریاستی عہدیداران ، ارکان ، ضلعی صدور اور سبھی اہل اردو کے نام چند گزارشات ؍ ہدایات جاری کی ہیں ، جو توجہ طلب ہیں: (۱) اختلاف کے باوجود متحد رہنے کا نام اتحاد ہے ۔ اتحاد میں طاقت ہے۔ اتحاد میں ہی ہماری کامرانی کا راز مضمر ہے ۔ہر سطح پر ہر حال میں اس کی پاسداری ہمارا ایمانی تقاضاہے۔ یہی وہ بنیادی وجہ ہےکہ میں نے انجمن ترقی اردو (ہند ) کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر اطہر فاروقی کے ذریعہ عطا کردہ نامزد کار گزار صدر کے عہدے کو یہ کہتے ہوے واپس کر دیا تھا کہ ’’امت کے درمیان افتراق و انتشار کی قیمت پر کار گزار صدر کیا ، صدر کا عہدہ بھی قبول کرنا میرے لیے ممکن نہیں ہے، ‘‘لیکن خلاف توقع جبراً و قہراً تفریق کی صورت حال مسلط کر دی گئی ہو تو ایسےوقت میں اشتعال ، جذباتیت اور قانونی چارہ جوئی کی بجائے صبر ، اعراض اور سکوت سے کام لینا اور اپنے نصب العین کی تحصیل و تکمیل کی طرف یکسو ہونا نیز عسرمیں یسر کی راہ تلاش کرنا حکیمانہ اور دانشمندانہ عمل ہے ۔ (۲) سابق اعلان کے مطابق تمام نو مقرر ضلعی صدور اپنے اپنے ضلع میں ضلعی کمیٹی کی تشکیل ہفتہ عشرہ میں کرلیں اور اس کمیٹی کا نام ریاستی انجمن ترقی اردو ضلع…..(رجسٹرڈ) لکھیں ۔ واضح رہے کہ ورلڈ ہیومن ریلیشنز انڈیا (ڈبلیو ایچ آر آئی ) ایک رجسٹرڈ پبلک چیریٹبل ٹرسٹ ہے ، جس کا رجسٹریشن نمبر 6529/IV-595 Under Indian Trust Act1882ہے ۔ جس کی ایک یونٹ’’ جھارکھنڈ اسپیشل اسکول فار ڈِس ایبلڈ ‘‘زیر تعمیر ہے ، دوسری یونٹ ’’ آرٹ آف تھنکنگ انٹرنیشنل ‘‘ ہے ، اور تیسری یونٹ کے طور پر ٹرسٹ کی ایک غیر معمولی نشست منعقدہ 3 فروری 2024 میں ریاستی انجمن ترقی اردو جھارکھنڈ کا قیام عمل میں لایا گیا ۔ ٹرسٹ چوں کہ رجسٹرڈ ہے ، لہٰذا اس کی یونٹیں از خود رجسٹرڈ ہوتی ہیں۔ ویسے بھی موجودہ حالات میں رجسٹرڈ لکھنا اس لیے بھی ضروری ہے کہ یہی ہماری انجمن کی امتیازی شناخت رہ گئی ہے ۔ (۳) اردو کے حوالے سے مقامی مسائل کے ساتھ’’ جھارکھنڈ اردو اکیڈمی ‘‘ کے قیا م کو یقینی بنانے کے لیے مقامی ایم پی ، ایم ایل اے کو عرضداشت پیش کریں۔ (۴)ضلعی دفاتر سے منسلک اردو لائبریری قائم کرنے کا اہتمام کریں ، تاکہ نئی نسل میں مطالعۂ کتب اور اخبار بینی کا ذوق و شوق پیدا ہو سکے اور وہ تضییع اوقات سے بھی اپنے آپ کو بچا سکے ۔ (۵) ابتدائی سطح پر اردوکی تعلیم کا مسئلہ نہایت اہم ہے ۔ بہ طور خاص ان طلبہ کے لیے جو اسکول تو جاتے ہیں لیکن وہاں اردو تعلیم کا نظم نہیں ہوتا ہے ، ویسے طلبہ کے لیے ’’جزوقتی اردو بنیادی اسکول ‘‘کی نظم کی طرف خصوصی توجہ دیں۔ (۶) یہ تمام امور ان شا اللہ بہ حسن و خوبی انجام پا سکتے ہیں ، بہ شرطے کہ اس کے لیے اخلاص ، استقامت اور خدمت خلق کا جذبہ پایاجائے ۔ رابطہ : 9939223959