حکمران! جنگلی گھاس سمجھکر مسلمانوں کوروندنابندکریں: مولاناغلام رسول بلیاوی
سیکولرپارٹیوں پراعتماداسی وقت ہوگاجب ہمارے حقوق کی بات کریں گے : مولاناقطب الدین
اسلام صرف اپنابھلانہیں پورے سنسار کابھلاچاہتاہے : مفتی مجاہدحسین
جس قوم میں بدلنے کی سوچ نہیں اسے کوئی قائدبدل نہیں سکتا: مولاناسیف اللہ علیمی
عدالت میں فیصلہ آستھا پرنہیں دلائل کی بنیادپرہوناچاہئیے : مفتی امجدرضا
سراٹھاکرجیناہےتوسب کچھ حکم مصطفی پرقربان کیجئے : مفتی حسین ثقافی
ضلع اورنگآباد،بہار(22/دسمبر 2023)
ہمتیں ہارجانا کتاب عشق کاباب نہیں ہےدنیامیں ہرانقلاب کی لہر امیرون کی حویلی سے نہیں بلکہ غریبوں کی جھونپڑیوں سے نکلی ہے،پوری دنیا کی باطل قوتوں کوخوف صرف اس بات کی ہے کہ مصطفی کے غلام میدان میں کہیں نہ اترجائیں اس لئے کہ ہتھیار دھارکوں سے جنگ کرنا آسان یے لیکن نہتھے نبی کے عاشقوں سے جنگ کرنا آسان نہین ہے۔مذکورہ باتیں صدرادارہ شرعیہ وسابق ایم پی،غازی ملت حضرت علامہ غلام رسول بلیاوی نے تحریک بیداری کانفرنس ضلع اورنگ آباد میں کہیں
انہوں نے مزیدکہاکہ مسلمانوں کےجھنڈا سے بڑاکسی کاجھنڈانہیں،جس دن مسلمان اپنے نبی کاجھنڈالےکرمیدان میں اترجائے گا تواس دن سب کے جھنڈوں کاسائزچھوٹاہوجائے گا.نیز تحفظ ناموس رسالت قانون،مسلم سیفٹی ایکٹ کا نفاذ،خاتمہ جہیز،سستانکاح کرنے ودیگرتحریک کے ایجنڈوں پربڑی پرمغزبیان پیش کیااورتمام مطالبات کی تکمیل پرعوام الناس سے عہدکرایا،تمام شرکاء نے زبردست حمایت پیش کی۔
قائدتحریک علامہ بلیاوی نےمزیدکہاکہ اب بیماری بتانے کاوقت نہیں ہے علاج ڈھونڈھنے کاوقت ہے مسلمان کوچاہئے کہ نسلوں کے تحفظات کےلئے علاج بھی ڈھونڈھیں اوردوابھی تلاش کریں۔
انہوں نے حکومت کودوٹوک انداز میں کہاکہ مسلمانوں کوجنگلی گھاس سمجھکرروندنا بندکیجئے،ہمیں ہمارا حق اقتداراورملازمت میں آبادی کےاعتبارسے چاہیے۔مسلمان اب جاگ گیاہے اب ووٹ کی سوداگری نہیں چلے گی۔
قومی قائدمولانا بلیاوی نے اپنی قوم کوبیدارمغزبناتے ہوئے کہاکہ اعلان کوقومی اعلان بنادوجسکی جتنی سنکھیابھاری اس کی اتنی حصہ داری،اخرمیں سیکولر پارٹیوں کو مخاطب کرتے ہوئے دو ٹوک انداز میں کہاکہ اقتدار میں بنے رہنے کےلئے کوئ کسی سے بھی گتھبندھن کرنے کوتیارہے تو پھرمسلمان بھی اپنے مستقبل کےلئے کسی سے بھی ہاتھ ملانے کوتیارہے اس لئے ہوش میں ائیےاورہمیں ہمارا حق دیجئے۔
صوبہ جھارکھنڈ کی عظیم مفتی مجاہدحسین الہ آباد نےادارہ شرعیہ تحریک بیداری کے ایجنڈوں پرخوشی کااظہارکیااورکہاکہ یہ مشترکہ مسلمانوں کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ پورے ملک کےمسلمان ادارہ شرعیہ تحریک بیداری سے جڑکرمتحدہونے کاثبوت دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اللہ سبحانہ و تعالی نے امت محمدیہ کوخیر امت کا لقب دیا ہے یہ یادرہےکہ پوسٹ جتنا بڑا ہوتا ہے ذمہ داری اتنی بڑی ہوتی ہے امت محمدیہ کا منصب سب سے اونچا ہے ان کی ذمہ داری بھی سب سے اونچی ہے کس کو بھلائی کا حکم دینا ہے اور کسے بھلائی سے روکنا ہے یہ امت محمدیہ کی ذمہ داری ہے۔ مفتی مجاہدحسین نے اخر میں کہا کہ اسلام صرف مسلمانوں کا مذہب نہیں ہےصرف مسلمانوں کی بھلائی نہین چاہتاہےبلکہ یہ اسلام پورے سنسار کی بھلائی چاہتا ہے پوری انسانیت کی بھلائی چاہتا ہے۔
مفتی صاحب نےفکری نمونہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ کوئی کسی کو پوسٹ دیتا ہے تو وہ پوسٹ لینے کی طاقت بھی رکھتا ہے جب کوئی اپنی ذمہ داری بھول جائے تو اس کا پوسٹ چھین لیا جاتا ہے مسلمان اپنی ذمہ داری بھول چکے ہیں اپ کو کرسی چاہیے پوسٹ چاہیے تو اپ اپنی ڈیوٹی کو سنبھالیے۔
مولاناقطب الدین رضوی نے اپنےخطاب میں کہاکہ ادارہ شرعیہ تحریک بیداری سے ایساکام ہوجائے کہ کوئ دشمن طاقت سرنہ اٹھاسکے،اس وقت بلیاوی صاحب کے ساتھ پورے بھارت كامسلمان کھڑا ہے۔تحفظ ناموس پرایساقانون بنا دیا جائے کہ پھرکوئ زبان حرکت نہ کرسکے۔۔
مولاناقطب الدین نےزوردیتے ہوئے کہاکہ ووٹ کے نام پرمسلمانوں کویادکرنے والے حکمران ہوش میں أئیں اب ووٹ کی سوداگری بندہوگی،اعتماد بحال اسی وقت ہوگاجب ہمارے مطالبات پورے ہوں گے۔
ادارہ شرعیہ کےقاضی شریعت حضرت مفتی ڈاکٹرامجدرضاامجد نے اپنے بیان میں کہا جب ظلم ہوتا ہے حق مارا جاتا ہے قوم دبائی جاتی ہیں تب تحریک چلتی ہے انہوں نے کہا کہ عدالت سے ہمارا مطالبہ ہے عوام سے بھی ہمارا مطالبہ ہے۔ انہوں نے آفاقی پیغام دیتےہوئے کہا کہ معاشرے کا ہر ادمی جج ہے ہر ادمی منصف ہے حاکم ہے سماج کا نمائندہ فرد ہے جب معاملہ چھوٹا ہو تو چھوٹی عدالت میں مقدمہ پیش ہوتا ہے مقدمہ کا فیصلہ صحیح نہیں ہونے کی صورت میں بڑی عدالت میں مقدمہ پہنچتا ہے عدالتوں میں ناحق فیصلے سوچنے پر مجبور کر دیا ہے عدالت میں ہمیشہ دلائلوں کا کی کارفرمائی ہونی چاہیے اسلام ہے جہاں فیصلہ استھاکی بنیاد پر نہیں دلائل کی بنیاد پر ہوتا ہے. مرکزی ادارہ شرعیہ کے قاضی شریعت نےاپنے دانشمندانہ بیان میں مزید کہاکہ ہرأدمی کی سوچ الگ الگ ہے فکریں الگ الگ ہیں تنقیدوتحسین کے بازارگرم ہوتے ہی ہیں سب اپنے حصے کاکام کرتے ہیں کرتے رہیں گے۔انہوں نےمزیدکہاکہ کہ تاریخ شاہدہے کے جوبھی دین کے کام کے لئے نکلتاہےتومخالفت شکنی ہوتی ہی ہے ایسے میں اخلاص سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔یہی اخلاص توشہ آخرت ہوگا.
کلکتہ سے تشریف لائے خطیب الہندمولاناسیف اللہ علیمی نے زبردست خطاب کرتے ہوئے جھنجھوڑ کرکہا کہ أج اگرہم متحدنہ ہوئے تو مرے ہوئے کتوں کی طرح ہمیں پھینک دیا جائے گا۔اب ضرورت ہے اتحاد قائم کریں۔
ادارہ شرعیہ تحریک بیداری کے سرگرم رکن مشہور خطیب حضرت مولانا سیف اللہ علیمی نے اپنے خطیبانہ تیور میں کہا کہ جو قوم خود بدلنے کی سوچ نہیں رکھتی ہےاسے کوئی بھی قائد بدل نہیں سکتابھارت میں اگر جینا ہے تو گھر میں نہیں میدان میں اترنا ہوگا تاکہ حکومتوں کے حلق میں ہاتھ ڈال کر اپنے حقوق کوحاصل کرسکیں۔
تحریک بیداری کےمحرر،ادارہ شرعیہ کےنائب قاضی مفتی غلام حسین ثقافی نے اپنے بیان میں کہاکہ ہرمسلمان اپنی ماضی کی تاریخ کوپڑھیں،تاریِخ حوصلہ دے گی،جنگ ہتھیاروں سے نہیں بلکہ حوصلوں سے فتح ہوتی ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ آنے والا دوربہت خطرناک ہے جہاں سربھی چلے گاتلواربھی چلے گی لیکن سراگرظلم کے نام پراٹھے گاتو تلوارجیت جائے گی سرہارجائےگا.لیکن سراگرحق کے نام پراٹھے گاتو تلوار ہارجائے گی سرجیت جائے گا۔انہوں نے کہاکہ سرا سی وقت اٹھتاہے جب اپناکچھ حکم مصطفی میں قربان کردیں لہذاوہی كام کیجئے جس کام کوکرنے کاحکم شرع اسلام نے دیاہے۔ انہوں نے اخرمیں کہاکہ تحریک بیداری سوشل کنٹرکشن کی تعمیرہے،ایک فاونڈیشن ہے فاونڈیشن جتنامضبوط ہوگاکنٹرکشن اتناہی مضبوط ہوگا.پھرکنٹرکشن کاہرپروڈکشن مثالی ہوگا.
ادارہ شرعیہ کے شیخ الحدیث مولانا جمال انور رضوی نے کہا کہ وہ دور جس کو اچھا دور کہا گیا جس دور میں دو وقت کا کھانا سوچنا پڑتا تھا اس دور کو محمد رسول اللہ نے اچھا دور کہا ہےضرورت ہے اس دورکی معنویت کوسمجھیں۔انہوں مزیدکہاکہ ایمان پر خاتمہ چاہیے تو ایمان پر چلنے کی کوشش کیجیے۔انہوں نے کہاکہ ادارہ شرعیہ تحریک بیداری کا عملی طور پر حصہ دار بنئے جیسابیج لگائیں گے پھل ویساہی پائین گے امرودکی بیج لگا کر انجیر نہیں ملنے والاہے۔
صوبہ جھارکھنڈ کےادیب مولانا ابوہریرہ نےکہاکہ نوجوانوں کے اندرہرطرح کی تحریک کی ضرورت ہےباطل قوت کاپروپیگنڈہ نصاب تعلیم میں تبدیلی کرکے شریعت واسلام میں مداخلت جاري ہے۔ضروری ہےکہ اسلام کی حقانیت پرقائم رہنے کے لئے لائحہ عمل تیارکریں۔کہاکہ
ادارہ شرعیہ تحریک بیداری مسلمانوں کے روشن مستقبل کاسورج ہےپورے مسلمانوں کومتحدہوکراپنےحق کے لئے ایک پلیٹ فارم پرأئیں۔
نظامت میں نقیب جمال انور نےدوران نظامت کہاکہ ادارہ شرعیہ کی تحریک اس وقت پورے ملک میں بیداری کااحساس دلارہاہے۔ انہوں نےتحریک سے متعلق انقلابی اشعارپیش کیا.
تحریک بیداری کے عنوانات کے مطابق شعرا نے انقلابی اشعار پیش کیا۔استاذالشعرا الحاج دلکش رانچوی،شاعرہندجناب دلبرشاہی،شاعراسلام جناب سبطین عظیم آبادی،شاعرانقلاب جناب توقیررضاالہ آبادی نے معیاری کلام پیش کیا۔اس کانفرنس میں دارالقضاادارہ شرعیہ اورنگ آباد کے دومنتخب قاضیوں(مولانامفتی فیضان سرور مصباحی ، مولانامفتی عثمان غنی مصباحی)کی دستاربندی ہوئ،ان کی حلف برداری ہوئ اورانہین تقرری نامہ پیش کیاگیا۔کانفرنس كااختتام سلام ودعاپرہوا.