All India NewsJharkhand News

اسلامی معاشرے کی تشکیل کے لئے امارت شرعیہ کا وجود ضروری: مفتی سہیل اختر قاسمی

Share the post

(رانچی) معاشرتی اصلاح کی فکر اوراس کے لئے عملی جدوجہد ایک ایمانی ذمہ داری ہے،اللہ تعالیٰ نے امت کے ہرفرد کو یہ فریضہ سپردکیا ہے کہ وہ اپنے علم،منصب وحیثیت اورشخصیت کے اعتبارسے اس فریضہ کو انجام دے اور اپنی ذات، اپنے گھر و خاندان اور اپنے سماج کی اصلاح کی فکر کرے سماج میں پنپ رہے برائیوں کے سد باب کی ہر ممکن کوشش کرے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار حضرت مولانا مفتی سہیل اختر قاسمی نائب قاضی شریعت مرکزی دارالقضا امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ نے ضلع رانچی کے نیاسرائے مڑما کی جامع مسجد میں خطاب جمعہ کے درمیان کیا،انہوں نے مزید کہا کہ امارت شرعیہ کا دعوتی واصلاحی وفد گزشتہ پانچ دنوں سے ضلع رانچی کی مختلف آبادیوں میں انہی ذمہ داریوں کا احساس دلانے اورامت کو عملی طور پر بیدار کرنے کے لیے رانچی و اطراف کے دورہ پر ہے، حضرت مولانا قمر انیس قاسمی معاون ناظم و رئیس المبلغین امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ نے نوری مسجد نیاسرائے میں اپنے خطاب میں کہا کہ امارت شرعیہ ایک اجتماعی فکر کا نام ہے اور اس ملک میں امارت شرعیہ ایک مذہبی ضرورت ہے اسی لئے امیرشریعت مفکرملت حضرت مولاناسید احمد ولی فیصل رحمانی مدظلہ نے اصلاحی فکر کی بنیادپر اپنی خصوصی ہدایات کے ساتھ بہار و جھارکھنڈ کے مختلف اضلاع میں دعوتی وفود بھیجے ہیں، یہ وفد بھی آپ کی اسی فکرمندی کا حصہ ہے ،ضرورت ہے کہ آپ اس وفد کے پیغام کو عملی طورپر قبول کریں اور امارت شرعیہ کی جانب سے ملنے والے تمام پیغامات کو اپنی آبادیوں میں عام کریں۔ جناب مولانا مفتی عمر فاروق قاضی شریعت دار القضاء لوہردگا نے مسجد جامع رشید میں اپنے خطاب کے دوران فکرآخرت کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا آخرت کی تیاری کا گھر ہے، مسلمان اگراپنی زندگی میں آخرت کی جوابدہی کو یادرکھے تودین سے اس کا رشتہ کبھی کمزور نہیں ہوسکتا، موصوف نے اس موقع پر امارت شرعیہ کی خدمات اورآئندہ کے منصوبوں کا بھی تفصیلی تعارف کراتے ہوئے بتایا کہ اس وقت بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ میں 96 دار القضاء قائم ہیں جہاں مسلمان اپنے معاملات شرعی قوانین کی روشنی میں حل کراتے ہیں ۔ جناب مفتی ابو داؤد قاسمی صاحب معاون دار القضاء رانچی نے سپاروم نیا سرائے کی مسجد میں اپنے خطاب کے دوران آپسی بھائی چارگی اورایک کلمہ کی بنیاد پر اتحاد کی اہمیت پرزوردیا اورکہاکہ اتحاد ہی اس قوم کی سب سے بڑی قوت ہے ۔ اس لئے ہمیں اتحاد کی رسی کو کمزور ہونے سے بچانا ہے، انہوں نے وفد کی آمدکے مقاصد اورامارت شرعیہ کے پھیلے نظام اوربڑھتے قدم کی تفصیلات سے حاضرین کو روشناس کرایا۔
پھر اسکے بعد یہ وفد نماز مغرب میں ٹنڈھل پہونچا اور وہاں اجلاس عام کا انعقاد کیا گیا جس میں علماء ائمہ اور دانشوران قوم کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ پروگرام کی نظامت مولانا مزمل حسین قاسمی اور حافظ شہاب الدین مبلغین امارت شرعیہ نے مشترکہ طور پر کی اور وفد کے روح رواں مفتی سہیل اختر قاسمی کی رقت آمیز دعا پر جلسہ کا اختتام ہوا۔

Leave a Response