All India NewsBlogJharkhand NewsNewsRanchi JharkhandRanchi Jharkhand NewsRanchi News

بزمِ شمیم ضمیری سردھنوی کے زیرِ اہتمام شعری نشست کا انعقاد!

Share the post

نئی دہلی 6 دسمبر 2025 ‫،
خالص ادبی اور ثقافتی تنظیم “بزمِ شمیم ضمیری سردھنوی” کے زیرِ اہتمام بر مکان خمار دہلوی منڈاولی،دہلی میں ایک شعری نشست کا انعقاد زیرصدارت شمیم ضمیری سردھنوی عمل میں آیا۔عالمی شہرت یافتہ ناظم مشاعرہ اعجاز انصاری اور ایڈمرل ڈاکٹر خرم شہزاد نور نے بہ حیثیتِ مہمانانِ خصوصی شرکت فرماکر محفل کو وقار بخشا۔اس موقع پر حاجی محمد کامل راز، نعیم بدایونی اور قاضی نجم الاسلام نجم نے مہمانانِ اعزازی کی حیثیت سے شرکت فرمائی۔ نشست کی نظامت اسلم بیتاب نے کی۔
ملاحظہ فرمائیں شعرائے کرام کے منتخب اشعار۔

اے شمیم سردھنوی اور کچھ نہیں دیکھا
دردوغم ہی پایا اِک آپ کے فسانے میں
(شمیم ضمیری سردھنوی)

رہبروں کے عمل میں کچھ بھی نہیں
جو بھی نعرہ ہے اشتہار میں ہے
(اعجاز انصاری)

میری عزت کا پاس رکھنے کو
بھوکے بچّوں نے خودکشی کرلی
( خمار دہلوی )

تمام عمر یہی سوچتا رہا ہوں “نعیم”
نہ جانے کب وہ مجھے نام سے پکارے گا
(نعیم بدایونی)

جھوٹ کے اس دور میں پھر سچ کی قربانی ہوئی
ہمکو سازش لگ رہی ہے جانی پہچانی ہوئی
(ایڈمرل ڈاکٹر خرم شہزاد “نور”)

ستم جور و جفا اور ظلم کرلو جتنا جی چاہے
تکبر مال و زر کا ہے نشے میں چور ہو جسکے
(محمد کامل راز دہلوی)

گزرے ہیں جو ساتھ تمہارے
کاغذ پر وہ پل لکھّیں گے
(اسلم بیتاب)

لوگ کہتے ہیں جس کو دردِ دل
عاشقوں کی وہی کمائی ہے
(جاوید عباسی)

اب اپنی مرضی کے مالک ہیں بچے
ابتو بچوں کو سمجھانا مشکل ہے
(پنڈت پریم بریلوی)

ہر طرف حسن کی تنویر نظر آنے لگی۔
میں نے جب ذہن میں اس شوخ کا خاکہ کھینچا۔
(قاضی نجم الاسلام نجم)

طاقتور کہاں کمزور کی مشکل سمجھتا ہے
جو جاہل ہے وہ دوسروں کو بھی جاہل سمجھتا ہے
(جاہل لکھنوی)

جوش میرے دل میں یکسر آگیا
سامنے جب میرا دلبر آ گیا
(ہاشم دہلوی)

تحریرِ زندگانی میں نقطے بہت ہیں
درد جو دِکھتے نہیں، دُکھتے بہت ہیں
(ڈاکٹر لیزا خان “سارہ”)

یہ محبت بھی کیا مصیبت ہے
لمحہ-لمحہ عجب اذیّت ہے
(ہما خان دہلوی)

مسجد سے اسکول تلک
چرچے میرے نام کے ہیں
( عرشمان انصاری )
صفِ سامعین میں محمد سرفراز، محمد شہباز، سلطان انصاری، ثمرین جہاں، شاکرہ شہباز، ثناانجم انصاری اور عاصم فراز انصاری کی خصوصی شرکت رہی۔آخر میں نشست کے کنوینر خمار دہلوی نے تمام شعرا اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔یہ ادبی محفل دوپہر 2 بجے شروع ہو کر رات 7 بجے اختتام پذیر ہوئی۔

Leave a Response