ہمارے مکانوں دکانوں،محلوں اور علاقوں کے نام اردو میں لکھے ہونے چاہئے۔۔۔۔پروفیسر کوثر مظہری


گزشتہ شام پین ریلیف فزیوتھراپی اینڈ ری ہبلیٹیشن سینٹر کے زیرِ اہتمام” نزد ہری مسجد ،نفیس روڈ، بٹلہ ہاؤس،جامعہ نگر، نئی دہلی میں “ایک شام شاعروں کے ساتھ” کے عنوان سے مشاعرے کا انعقاد کیا گیا۔صدارت پروفیسر کوثر مظہری،(صدر، شعبہ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ)نے کی۔ ذاکر نگر حلقے کے نگم کونسلر شعیب دانش مہمانِ خصوصی تھے۔نظامت مشاعرہ کنوینر اعجاز انصاری نے کی۔

فزیوتھراپی سینٹر کے سینئیر ڈاکٹر محمد رفیع احمد،اعجاز انصاری اور ذکرا نے مہمانوں اور شعرا کا استقبال گلپوشی سے کیا۔
مشاعرے کا افتتاح مشترکہ طور پر روایتی انداز میں شمع روشن کرکے کیا گیا۔پروفیسر کوثر مظہری نے اپنی صدارتی تقریر میں کہا کہ اردو کی فروغ کے لئے ضروری ہے کہ ہمارے گھروں،دکانوں اور محلوں علاقوں کے نام اردو میں لکھیں ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں علاقہ کونسلر کا کردار بہت اہم ثابت ہوگا۔شعیب دانش نے فزیوتھراپی سینٹر میں مشاعرے کے انعقاد کو اردو زبان کے حوالے سے ایک اچھی پہلے قرار دیا۔انہوں نے اس سلسلے میں سینٹر کے سینئیر ڈاکٹر محمد رفیع احمد کو مبارکباد بھی پیش کی۔

جن شعرائے کرام نے سامعین کو اپنے کلام سے محظوظ کیا ان کے اسمائے گرامی اس طرح ہیں۔پروفیسر کوثر مظہری ،شیدا امروہوی،راشدہ باقی حیا،خمار دہلوی،حامد علی اختر،خوشبو پروین،علی عباس نوگانوی،اسلم بیتاب،ہاشم دہلوی،صبا عزیز،جاویدعباسی اور ناظم مشاعرہ اعجاز انصاری۔اس نہایت کامیاب مشاعرے میں بٹلہ ہاؤس اور اعتراف کی کئی اہم شخصیات نے شرکت کی۔جن میں عبدالحق،پنڈت پریم بریلوی،شارق اعجاز عباسی،سید مہدی عباس زیدی،وارث صدیقی،ابو سعید اور افسار احمد کے نام خاص طور سے شامل ہیں۔








