All India NewsJharkhand NewsRamgarh News

انجمن فروغِ اردو کے زیرِ اہتمام یومِ اردو کی تقریب کا ہوا انعقاد

Share the post

رامگڑھ کے ڈی سی نے ضلع کے 72 اردو طلباء کو اسناد و اعزاز سے نوازا


زبان کا کوئی مذہب نہیں ہوتا : فیض اق کے احمد ممتاز
رام گڑھ:انجمن فروغِ اردو، ضلع یونٹ رامگڑھ کے زیرِ اہتمام نئی سرائے عیدگاہ مین روڈ، رامگڑھ میں ضلع کی سطح پر یومِ اردو کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر ضلع کے کُل 72 منتخب طلباء و طالبات کو رامگڑھ کے ڈی سی کے ہاتھوں اسناد و اعزاز سے نوازا گیا۔ تقریب کی صدارت صدرِ مجلس و چیف کنوینرِ حاجی رئیس خان نے کی اور نظامت شمالی چھوٹا ناگپور کے انچارج ڈاکٹر شاہنواز خان نے کی۔ جبکہ شکریہ کی رسم جوئنٹ کنوینر فخرِ عالم نے ادا کی۔


مہمانِ خصوصی رامگڑھ کے ڈپٹی کمشنر جناب فیض اق کے احمد ممتاز نے فرمایا کہ زبان کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ ڈپٹی کمشنر صاحب نے کہا کہ اردو مقابلے میں ضلع سطح پر ٹاپ کرنے والی سنجنا کماری اور سمرن کماری نے بھی یہ ثابت کر دیا کہ اردو زبان یا کوئی بھی زبان کسی خاص مذہب کے لیے نہیں ہوتی بلکہ سب کے لیے ہوتی ہے۔ اردو زبان میں مٹھاس ہے، اس زبان کو پڑھنے، لکھنے اور بولنے میں ہمیں فخر محسوس کرنا چاہیے لیکن ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم اردو سے دور ہو رہے ہیں۔ انجمن فروغِ اردو کی جانب سے اردو کی ترقی کے لیے جو کوششیں کی جا رہی ہیں، یہ قابلِ ستائش ہیں۔


مقرر خصوصی کانگریس کے سینئر رہنما شہزادہ انور نے کہا کہ اردو ہندوستان کی زبان ہے، یہیں پیدا ہوئی اور یہیں پلی بڑھی اور آج پورے ہندوستان کے لوگ بولتے، لکھتے اور پڑھتے ہیں، بھلے ہی ان کی تعداد کم ہو گئی ہو۔ رامگڑھ ضلع میں جو کوششیں ڈاکٹر شاہنواز خان اور ان کی ٹیم انجمن فروغِ اردو کے بینر تلے کر رہی ہے، جسے ہم سب دیکھ رہے ہیں، جب ایسا کام ہوگا تو ایک دن ضرور کامیابی ملے گی۔


نظامت کرتے ہوئے شمالی چھوٹا ناگپور کے انچارج ڈاکٹر شاہنواز خان نے کہا کہ مادری زبان اردو کو پڑھنے لکھنے کے لیے بیداری پیدا کرنا اور پڑھنے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرنا بنیادی مقصد ہے۔ اسی لیے انجمن فروغِ اردو رامگڑھ ضلع یونٹ کی جانب سے پورے ضلع میں بیداری مہم چلائی گئی، مقابلے کرائے گئے اور حوصلہ افزائی کے لیے انعامات کی تقسیم کی تقریب منعقد کی گئی۔


تقریب کے چیف کنوینرِ حاجی رئیس خان اور جوئنٹ کنوینر حاجی فخرِ عالم نے کہا کہ چھ بلاکوں مثلاً پتراتو، گولا، مانڈو، رامگڑھ، دلمی اور چترپور میں بلاک کی سطح پر اردو مقابلے منعقد ہوئے۔ چھ بلاکوں کے مقابلے میں کُل 1125 طلباء و طالبات نے حصہ لیا جن میں سے کُل 72 طلباء و طالبات کا انتخاب کیا گیا۔ جن کی دو طرح کی تحریری مقابلے کی انتخاب لی گئی، یعنی اردو معلومات مقابلہ اور اردو خوشخطی مقابلہ۔ طلباء و طالبات کو عمر کے لحاظ سے دو گروہوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ جونیئر گروپ میں 10 سے 15 سال کے بچے اور سینیئر گروپ میں 16 سے 20 سال کے بچوں کو رکھا گیا۔


تقریب سے ڈی اے وی بھریچ نگر کے پرنسپل نشانت کر، رام گڑھ تھانہ انچارج نوین پرکاش پانڈے، دانشور منچ کے صدر پردیپ کرمالی، انجینئر جِتیندر داس، گری شنکر مہتو، ڈاکٹر کفیل احمد کیفی، ریسرچ اسکالر زیبہ شاہین، مفتی عبدالقدوس، مفتی اظہار، مولانا مرغوب مصباحی، مولانا مجیب عالم، مولانا کلیم الدین، کشور جہاں اور سنجنا کرمالی نے بھی خطاب کیا۔
تقریب کو کامیاب بنانے میں عبدالرشید، سلیم خان، عارف قریشی، آصف اقبال، رفیق اللہ، دلدار انصاری، رمیز الرحمٰن، اقدس ندیم، محمد شاہد رضا، سہیل اختر، عمران رضا خان، مولانا محمد رضا، وکی خان اور راجہ خان کا اہم کردار رہا۔ تقریب میں سینکڑوں کی تعداد میں طلباء و طالبات اور عوام موجود تھے۔

Leave a Response