All India NewsBlogJharkhand NewsNewsRanchi JharkhandRanchi Jharkhand NewsRanchi News

جمعیت علماء جھارکھنڈ کا انتخاب 25 ستمبر 2025 کو مدینہ مسجد ہندپیڑھی رانچی میں طے

Share the post

جمیعت علماء جھارکھنڈ کی تمام رسیدات رقم کے ساتھ خازن شاہ عمیر کے پاس جمع کریں (جمیعت علماء جھارکھنڈ )
جمیعت علماء جھارکھنڈ کی ایک اہم نشست حواری مسجد کربلا چوک رانچی میں جمیعت کے ریاستی صدر حضرت مولانا محمد اسراالحق صاحب مظاہری کی صدارت میں ہوئی ، جس میں کافی بحث و مباحثہ اور غور وفکر کے بعد بطور کاروائی مندرجہ ذیل امور طئے کئے گئے ،
ایجنڈا(1) کے تحت گزشتہ کاوروائی کی تصدیق پر کوئی گفتگو نہیں ہوئی اس لئے کہ اس نشست سے پہلی کی نشست کی کوئی کارگزاری نہیں رہی اس لئے ایک لئے تصدیق کی ضرورت ہی نہیں رہی ،
ایجنڈا (2) کے تحت یہ طئے ہوا کہ مقامی و ضلعی انتخابات برائے ٹرم 2024 –2027 کے سلسلے میں مرکز سے جاری فارمیٹ عمومی طور لوگوں کو فراہم نہیں کرائی جا سکی ، فارمیٹ جاری نہ ہونے کی وجہ سے باقاعدہ طور پر علاقائی و ضلعی انتخابات کا مکمل اندارج نہ ہو سکا نشست میں موجود تمام شرکاء نے صدر و سکریٹری کی اس کوتاہی کو نظر انداز کرتے ہوئے تمام علاقائی و ضلعی جمیعت کے ذمےدار حضرات سے گزارش کرتی ہے کہ پہلی فرصت میں فارمیٹ بھر کر سب سے پہلے صوبائی دفتر واقع حواری مسجد کربلا چوک رانچی میں آن لائن یا آف لائن جمع کریں، تاکہ صوبائی انتخابات باضابطگی اور باقاعدگی کے ساتھ طئے شدہ وقت کے مطابق کرایا جا سکے ، ایجنڈا نمبر(3) کے تحت یہ طئے ہوا کہ جھارکھنڈ کے تمام اضلاع جہاں جہاں ممبر سازی کی رسیدات جمیعت کے جنرل سیکریٹری مولانا اصغر مصباحی صاحب نے جن جن حضرات کو بھیجا یے یا جو حضرات بھی مولانا مصباحی صاحب سے رسیدات لے گئے ہیں ایسے تمام حضرات اپنی تمام رسیدات کی تفصیلات حاصل شدہ رقم کے ساتھ جمیعت علماء جھارکھنڈ کے منتخب خازن الحاج شاہ عمیر صاحب کے پاس ان کے رہائشی دفتر شاہ ریسیڈنسی کلال ٹولی رانچی میں ایک ہفتہ کے اندر ان کے موبائل7004599354 نمبر سے براہ راست رابطہ کرکے جلد سے جلد جمع کردیں ، نشست میں موجود تمام علماء کرام نے متفقہ طور پر یہ بھی طئے کیا کہ جمیعت علماء جھارکھنڈ کے تمام آمد و خرچ کا حساب خازن شاہ عمیر صاحب صاحب اپنے پاس رکھیں، ایجنڈا نمبر (4) کے تحت یہ طئے ہوا کہ پورے جھارکھنڈ سے موصولہ رسیدات اور اس سے حاصل شدہ رقم کی مکمل تفصیلات خازن جناب شاہ عمیر صاحب اپنے پاس رکھیں گے جس کی اطلاع جنرل سکریٹری کو بھی رہے گی ، جھارکھنڈ کے تمام اضلاع سے ممبر سازی کی جملہ رسیدات اور رقم کی حصول یابی کے لئے مولانا نعمت اللہ صاحب دمکا ، مولانا عبد القیوم قاسمی بلسوکرا رانچی اور مولانا جسیم صاحب چترا کو بطور معاون نامزد کیا گیا ، ایجنڈا نمبر(5) پانچ کے تحت یہ طئے ہوا کہ 25 / ستمبر 2025 ء کو جمیعت علماء جھارکھنڈ کا صوبائی انتخاب مدینہ مسجد ہند پیڑھی رانچی میں ہوگا انشاء اللہ ،انتخاب کرانے کی پوری ذمداری رانچی ضلع جمیعت علماء کی ہوگی ، سارا انتظام و انصرام کی ذمےداری رانچی ضلع جمیعت کی ہوگی ،
نشست کے آخیر میں مولانا ڈاکٹر عبید اللہ قاسمی صاحب نے ایک بہت اہم سوال کی طرف علماء کرام کو متوجہ کرتے ہوئے سوال اٹھایا جس کی تمام علماء کرام نے تائید کی کہ جھارکھنڈ سنی وقف بورڈ نے ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے کہ وقف جائیدادوں کے تمام متولیاں اور کمیٹی کے صدر و سکریٹری و ذمے داران صاحبان موقوفہ جائیدادوں کی تمام تفصیلات جلد سے جلد ” امید پورٹل” میں آن لائن اندراج کرالیں نہیں تو پندرہ ہزار روپئے یا چھ ماہ کی سزا بھی ہوسکتی ہے، جبکہ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اپنے اعلانیہ میں ” امید پورٹل” میں وقف جائیدادوں کی تفصیلات اپ لوڈ کرنے سے منع کیا ہے تاوقتیکہ سپریم کورٹ کا کوئی واضح عندیہ سامنے نہیں آ جاتا ہے اور پھر جھاڑکھنڈ سرکار نے بھی اعلان کیا ہے تھا کہ حکومت بنگال کی طرح جھارکھنڈ میں بھی وقف ترمیمی قانون نافذ نہیں کیا جائے گا ، ایسے میں جھارکھنڈ سنی وقف بورڈ کا نوٹیفکیشن جاری کرنا مسلمانوں کے ساتھ دھوکہ بازی نہیں تو اور کیا ہے ؟ مولانا ڈاکٹر عبید اللہ قاسمی صاحب کے زور دار مطالبے پر جمیعت علماء جھارکھنڈ نے آج کی نشست میں فیصلہ لیا کہ جمیعت علماء جھارکھنڈ آل انڈیا انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے فیصلے کے ساتھ ہے ،جمیعت علماء جھارکھنڈ مسلمانوں سے گزارش کرتی ہے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے فیصلے کی روشنی میں جھارکھنڈ سنی وقف بورڈ کے نوٹیفکیشن پر فی الحال عمل نہ کریں ، مولانا ڈاکٹر عبید اللہ قاسمی صاحب نے یہ بھی کہا کہ جمیعت علماء جھارکھنڈ کا وفد جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ جناب ہیمنت سورین جی سے ملاقات کر اس سلسلے میں دو ٹوک بات کرے اور جھارکھنڈ سنی وقف بورڈ کے کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کو رد کرنے کی شفارش کرے جس کی نشست میں موجود تمام علماء کرام نے تائید کی ، مولانا اسرار الحق صاحب مظاہری کی رقت آمیز دعاء سے مجلس کا اختتام ہوا ،

Leave a Response