موجودہ دور میں درپیش شرعی مسائل اور علماء کی ذمہ داریاں پر حضرت کا خطاب


ہر مسائل پر ہو علماء کی نظر: مولانا خالد سیف اللہ رحمانی
رانچی:(عادل رشید) اسلامک فقہ اکیڈمی (انڈیا) نئی دہلی، وسط ایشیا کا ایک معتبر اور معروف علمی ادارہ ہے جو گزشتہ 37 سالوں سے بحث و تحقیق ، تصنیف و تالیف اور نئے شرعی مسائل کے حل کے لیے کام کر رہا ہے۔ اکیڈمی کے تحت ابھی تک 33 فقہی سمینار ملک کے مختلف صوبوں میں منعقد کئے گئے ہیں، ذمہ داران کی خواہش تھی کہ 34 واں فقہی سمینار ریاست جھارکھنڈ میں منعقد ہو۔ اسی سلسلے میں آج بتاریخ 21 جولائی 2025 کو آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر، اسلامک فقہ اکیڈمی کے جنرل سکریٹری اور معروف عالم دین فقیہ العصر حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب دامت برکاتہم کا پروگرام مین روڈ واقع پارٹی پیلیس میں ہوئی۔

جس کی صدارت مہمان خصوصی حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کی اور نظامت حضرت مولانا مفتی طلحہ ندوی جنرل سیکرٹری مجلس علماء جھارکھنڈ نے کیا۔ پروگرام کی شروعات قاری قرآں حضرت قاری صہیب احمد کے تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ نعت نبی مولانا پرویز نے پڑھا۔ آج کے اس پروگرام کا موضوع تھا موجودہ دور میں در پیش شرعی مسائل کا حل اور علماء کی ذمہ داریاں”۔ اور 34 ویں فقہی سمینار کے انعقاد کے سلسلہ می باہمی مشورہ۔ حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے بہت ہی مدلل اور پرمغض خطاب کیا۔ حضرت نے 34ویں فقہ سیمینار جو جھارکھنڈ کے سرزمین جمشید پور میں ہونے والا ہے اس کے بارے میں علماء کرام کو بتایا۔

حضرت نے کہا کہ اس سمینار کا موضوع چار ہیں۔ آنکھوں کی عطیہ، میڈیکل انشورنس، آن لائن تعلیم، مائیکرو فائنانس۔ اس کے ساتھ ہی حضرت مولانا مفتی امتیاز قاسمی نے بھی پروگرام سے خطاب کیا۔ اس موقع پر حضرت مولانا مفتی نذر توحید، حضرت مولانا نسیم انور ندوی، حضرت مولانا مفتی سلمان قاسمی، حضرت مولانا صابر موہن پوری، حضرت قاری صہیب احمد، حضرت مولانا مفتی طلحہ ندوی، ریاض شریف جمشید پور، حضرت مولانا ڈاکٹر اصغر مصباحی، حضرت مولانا مشرف جمال قاسمی،

حضرت مولانا شریف احسن مظہری، مولانا منظور قاسمی، مولانا عبدالماجد، حضرت مولانا عمران ندوی، حضرت مفتی ابو عبیدہ، حضرت مولانا شہاب الدین کانکے، حضرت قاری اشرف الحق مظاہری کانکے، حضرت مولانا عبداللہ ندوی پرہے پارٹ، حضرت مولانا عبدالمنان اصلاحی جماعت اسلامی، حضرت مولانا مفتی سیف اللہ دھنباد، شہر قاضی حضرت مولانا مفتی قمر عالم قاسمی، مولانا طلحہ ندوی، حضرت مولانا مفتی اکرم گریڈیہہ، حضرت مولانا مفتی ابو داؤد قاسمی، مولانا تبریز، قاری طیب، حافظ عارف، سماجی کارکن عادل ظہیر، ڈاکٹر مجید عالم، ایڈوکٹ اظہر خان، ایڈوکٹ اے علام، سمش تبریز، سمیت سیکڑوں لوگ موجود تھے۔

