All India NewsJharkhand NewsRanchi JharkhandRanchi Jharkhand NewsRanchi News

32واں یوم شہادت بابری مسجد، 6 دسمبر 2024، انصاف کا سیاہ دن: شہاب الدین

Share the post

1992 میں ملک کا ورثہ بابری مسجد کو شہید کر دیا گیا۔ آج 32 سال گزر چکے ہیں لیکن یہ واقعہ ہماری یادوں سے اوجھل نہیں ہوا اور نہ ہی دوبارہ ہونا چاہیے۔ ہمیں ہر سال بابری مسجد کی شہادت کو یاد رکھنا چاہیے اور اپنی آنے والی نسلوں کو اس کے بارے میں گہری معلومات بھی دینی چاہیے تاکہ مستقبل میں اگر یہ تاریخ کے اوراق میں نظر نہ آئے تو ان کے ذہن میں یہ سوال نہ آئے کہ اس کا نام بھی۔ بابری مسجد کو یاد رکھنا چاہیے کہ ملک میں کچھ نہیں تھا۔ یہ واقعہ ملک کے قانون پر ایک دھبہ کی طرح ہے جہاں لوگ اچھی طرح جانتے تھے کہ ہندو تنظیمیں آر ایس ایس، وشو ہندو پریشد، بجرنگ دل، بھارتیہ جنتا پارٹی اور دیگر جن کے پاس رام جنم بھومی کے نام پر کوئی دستاویز نہیں تھی اور نہ ہی تھی۔ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ مریدا پرشوتم شری رام وہاں پیدا ہوئے تھے۔ عدالت کو یہ بھی معلوم تھا کہ بت مسجد میں 1949 عیسوی میں رکھا گیا تھا اور پوری دنیا کو اس کا علم تھا، اس کے باوجود ملک کی سپریم کورٹ نے عقیدے کی بنیاد پر فیصلہ دیا۔ سپریم کورٹ نے صرف فیصلہ دیا تھا انصاف نہیں کیا کیونکہ انصاف کرنے اور فیصلہ دینے میں بڑا فرق ہے۔ بابری مسجد کے بعد لوگوں کا خیال تھا کہ شاید ملک میں کبھی ہندو مسلم فسادات نہیں ہوں گے لیکن فرقہ پرست طاقتوں نے مسلمانوں کو مسلسل نشانہ بنایا اور جان و مال کو نقصان پہنچایا یا پھر ہماری دوسری مساجد کو منہدم کیا۔ یہ نام نہاد ہندو تنظیمیں آج بھی یہ کام لگاتار کر رہی ہیں اور آنے والے وقت میں اور بھی تیزی سے مصیبتیں کھڑی کرنے کا کام کریں گی۔ ملک کی اقلیتی برادری بالخصوص مسلمان آئینی طور پر اپنی آواز بلند کر رہے ہیں اور خوشی کی بات یہ ہے کہ ملک کا ایک بڑا طبقہ جو سیکولر ذہنیت کا حامل ہے بھی ان کا ساتھ دے رہا ہے۔ ہمیں آئینی طور پر امن کے دائرے میں رہ کر اپنا احتجاج درج کرنا ہوگا۔ 6 دسمبر کو بابری مسجد کی شہادت کو یاد رکھیں اور امن کا پیغام دیں۔
سلام بھارت!

محمد شہاب الدین
چیئرمین
سیاسی بیداری فورم رانچی جھارکھنڈ۔
رابطہ: 8709767503

Leave a Response