Jharkhand NewsRanchi Jharkhand

ڈاکٹر شعیب راہی جدید نظم کے ایک اہم شاعر تھے:ڈاکٹر سرور ساجد

Share the post

انجمن فروغ اردو کے زیر اہتمام ایک شام ڈاکٹر شعیب راہی کے نام کا انعقاد


رانچی :انجمن فروغ اردو کی جانب سے آن لائن پروگرام بہ عنوان “ایک شام ڈاکٹر شعیب راہی کے نام” کا اہتمام کیا گیا جس کی صدارت علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر سرور ساجد نے فرمائی۔ڈاکٹر شعیب راہی کا شمار اردو شاعری کے اہم شعرا میں ہوتا ہے۔غزلوں اور نظموں کے علاوہ تحقیق و تنقید میں بھی ان کی پہچان ہے۔ڈاکٹر صاحب کا اصل نام شعیب احمد ہے اور شاعری میں انہوں نے راہی تخلص استعمال کیا۔وہ 4 نومبر 1932 کو سہسرام میں پیدا ہوئے۔ان کے والد محمد ایوب شمیم ندوی عربی اور فارسی کے زبردست عالم تھے۔انہی کی نگرانی میں ان کی ابتدائی تعلیم کا اغاز ہوا۔اس کے بعد انہوں نے اعلی تعلیم حاصل کر کے ڈالٹن گنج سے تدریسی زندگی کا آغاز کیا۔16 اکتوبر 1989ء کو ان کا انتقال ڈالٹن گنج میں ہوا۔ان کی نظموں کا ایک مجموعہ گمنام کوچے کی صدا کے عنوان سے شائع ہوا۔غزلوں کا مجموعہ اجالوں کا حصار کے نام سے اور مضامین کے دو مجموعے اشاعت سے ہمکنار ہوئے۔تحقیق کے میدان میں انہوں نے خواجہ حیدر علی آتش اور نواب مرزا داغ لکھنوی کو موضوع بنایا۔آن لائن پروگرام کا باقاعدہ آغاز حافظ محمد دانش ایاز کے تلاوت کلام پاک سے ہوا۔اس کے بعد قاری عبد المبین نازش نے نعت پاک پیش کر کے پروگرام کے سرے کو آگے بڑھایا۔ڈاکٹر شعیب راہی مختصر سوانح کے عنوان سے جناب عبدالاحد نے اپنا مقالہ پیش کیا الٹا کھوٹا جس میں انہوں نے ڈاکٹر شعیب راہی کے حوالے سے مجموعی ادبی خدمات کا جائزہ لیا۔اس کے بعد محمدی بلال نے ڈاکٹر صاحب کی چار غزلوں اور دو نظموں کی خوبصورت آواز میں قرآت کی۔اس کے بعد مشتری بیگم نے ڈاکٹر صاحب کی غزل گوئی کے حوالے سے اچھا مقالہ پیش کیا جس میں انہوں نے غزلوں کا مجموعہ اجالوں کا حصار کہ خصوصی حوالے سے بحث کی۔اس کے بعد معصومہ پروین نے ڈاکٹر شعیب راہی کی تنقید نگاری موضوع پر اپنا مقالہ پیش کیا اور انہوں نے چار تنقیدی کتابوں کے حوالے سے تفصیلی بحث کی۔ڈاکٹر مسرور حیدری نے ڈاکٹر شعیب راہی کے فکر و فن کا مختصرا جائزہ لیا اور مجموعی خدمات پر باتیں کی۔ڈاکٹر شعیب راہی کی دختر نیک اختر ڈاکٹر سحر افروز نے اپنے پاپا کے حوالے سے اپنی یادیں شیئر کی اور ان کی مجموعی خدمات پر بھی روشنی ڈالی۔پروگرام کے صدر ڈاکٹر سرور ساجد نے شعیب راہی کی حیات و خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالی اور بعض اہم نکات پر بھی گفتگو کی۔پروگرام میں ڈاکٹر ہمایوں اشرف،ڈاکٹر احمد صغیر،جناب حبیب مرشد خاں،ڈاکٹر مبین الدین قریشی،ڈاکٹر انظر حسین،ڈاکٹر تسلیم عارف،ڈاکٹر محمد مرشد،ڈاکٹر عبد الباسط،ڈاکٹر اعظم ایوبی کے علاوہ سیکڑوں طالب علم موجود تھے۔پروگرام کی نظامت جناب دانش حماد جاذب نے کی اور اظہار تشکر محمد غالب نشتر نے ادا کیا اور پروگرام کے اختتام کا اعلان کیا گیا۔

Leave a Response