HomeRanchi Jharkhandجاڑی بناپیڑی کے استاذ مولانا علی حسن ندویؒ کی وفات پر نئی دہلی میں تعزیتی پروگرام کا انعقاد
جاڑی بناپیڑی کے استاذ مولانا علی حسن ندویؒ کی وفات پر نئی دہلی میں تعزیتی پروگرام کا انعقاد
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک اسٹڈیز اینڈ ریسرچ نئی دہلی میں جناب مولانا علی حسن علی ندویؒ استاذ دارالعلوم اسلام نگر رانچی پر ایک تعزیتی پروگرام جناب طارق حبیب ندوی کی صدارت میں منعقد ہوا۔پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن سے ہوا۔
افتتاحی گفتگو جناب انیس الرحمن ندوی فیکلٹی انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک اسٹڈیز اینڈ ریسرچ نئی دہلی نے کی۔ انہوں نے بتایا کہ مولانا علی حسن ندوی مرحوم ہمہ جہت شخصیت کے حامل تھے، علم کی گہرائی کے ساتھ ساتھ،حکمت و دانائی،جرات و بے باکی اور انصاف پسندی و حق گوئی میں اپنی مثال آپ تھے۔ مولانا مرحوم طلبہ کی خوبیوں، ان کی صلاحیتوں کو پہچان کر انہیں پروان چڑھاتے اور اس کے لئے ہر ممکنہ کوشش کرتے تھے۔مولانا چونکہ میدان کے آدمی تھے اس لیے شاید ان کو تصنیف کتب کا موقع نہیں مل سکا لیکن انہوں نے تصنیف رجال کا کام بحسن و خوبی انجام دیا۔
جناب حارث انصاری ندوی فیکلٹی انسٹی ٹیوٹ نے مولانا کے تعلق سے فرمایا کہ مولانا علیہ الرحمہ کی زندگی کے دو اہم پہلو ہیں ایک تعلیمی و تربیتی اور دوسرا دعوتی، ان دونو ں پہلوؤں میں مولانا کی علمی گہرائی،شفیقانہ کردار اور حکیمانہ انداز نظر آتا ہے۔
مولانا کے زیر عاطفت رہنے والے مولانا عبد اللہ جاوید ندوی نے مولانا علیہ الرحمہ کی اصول پسندی کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ مولانا علیہ الرحمہ نے اسلامی اصولوں سے کبھی بھی کمپرومائز نہیں کیا اگر چہ اس کے لئے انہیں کئی مرتبہ ذاتی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
جناب افروز عالم ندوی ازہری نے مولانا کو ایک بہترین مربی، داعی اور مصلح قرار دیا۔ جناب ساجد انصاری ندوی(ریسرچ اسکالر جامعہ ملیہ اسلامیہ) نے مولانا کی شفقت و محبت اور علمی وفکری رہنمائی کا تذکرہ کیا۔مولانا صدام حسین ندوی نے کہا کہ مولانا ایک مایہ ناز خطیب اور باکمال انشاء پرداز تھے۔
اخیر میں صدر مجلس جناب طارق حبیب ندوی صاحب نے صدارتی گفتگو میں فرمایا کہ مولانا رشتے میں میرے چچا تھے۔میں نے ان کو بہت قریب سے دیکھا ہے۔ میرا اٹھنا، بیٹھنا ان کے ساتھ ہوا کرتا تھا۔ میں نے ان کو ایک بہترین استاذ، ایک مطیع و فرمانبردار بیٹے اور ایک شفیق والد کے روپ میں بھی دیکھا ہے۔ ان کے ہر کردار میں احسان کا رویہ ہوتا تھا۔ اس طرح سے وہ ہم تمام طلبہ اور نوجوانوں کے لئے ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں۔
اس پروگرام میں دہلی میں مقیم مولانا علیہ الرحمہ کے دو درجن سے زائد طلبہ نے شرکت کی اور ان کے علاوہ انسٹیٹیوٹ کے طلبہ بھی شریک اجلاس رہے۔اخیر میں تمام شرکاء نے مولانا علیہ الرحمہ کی مغفرت کے لئے اجتماعی دعا کابھی اہتمام کیا۔
You Might Also Like
रांची में मिल रहा थोक के भाव में Leather Jacket, मिले हाफिज सनाउल्लाह से
रांची: लेदर जैकेट दिखने में काफी क्लासी और मॉडर्न लुक देते हैं। अगर आप इस विंटर सीजन आप स्वैग दिखाना...
यात्रियों की कठिनाइयों का जल्द समाधान हो-चैंबर
यात्री सुविधा से जुडे मुद्दों पर आज चैंबर भवन में एक बैठक संपन्न हुई। रांची रेलवे स्टेशन पर बैगेज स्कैनिंग...
जामा मस्जिद जैप 1 डोरंडा मे 25 को नातियां मुशायरा सह मस्जिद के बुलंद दरवाजे का उद्घाटन।
रांची: डोरंडा जामा मस्जिद जैप 1 मे मस्जिद कमिटी द्वारा आगामी 25 नवंबर 2024 दिन सोमवार को नातिया मुशायरा, जलसा...
स्टेम सेल थेरेपी से हड्डीयों और जोड़ो की बीमारियों का इलाज करना आसान: डॉ विवेक कुमार डेविड
रांची: पारस हॉस्पिटल धुर्वा के आर्थोपेडिक सर्जन डॉ विवेक डेविड ने स्टेम सेल थेरेपी के लाभ के बारे बताते हुए...