سرحدکےٹینکوں کوتوڑکرقلعہ ہندکاسہاگ مسلمانوں نے بچایایے: علامہ بلیاوی
نبی رحمت نے کردار کاسورج چمکایاہے:مولانا سیف اللہ علیمی
ظلم کی دیوار مسلمان اپنے بازؤں سےاورٹھوکروں سےبھی توڑنے کوہیں تیار: مولاناقطب الدین
سنی ہوتوسنت کواپنی پہچان بنائیں : مفتی امجدرضاامجد
جنگ طاقت سے نہیں حوصلوں سے فتح ہوتی ہے : مفتی غلام حسین ثقافی
ضلع مدھوبنی بہار(5/دسمبر2023ء )
آج مورخہ 5/ دسمبر2023ء بروزمنگل ادارہ شرعیہ تحریک بیداری کاقافلہ قائدتحریک علامہ غلام رسول بلیاوی،صدرادارہ،سابق ممبرآف پارلیمنٹ کی قیادت میں علماء خطباء،شعرا اوردانشواران کا عظیم قافلہ سرزمین منگرونی مدھوبنی بہار میں پہونچایہاں کے باشندوں نےتحریک کاخوب استقبال کیا۔ضلع مدھوبنی کے ہربلاك،پنچایت سے تقریبا700سے زائد علماء، ائمہ نے شرکت کی۔لاکھوں کی تعداد میں عوام الناس موجودرہے۔لاکھوں افراد نے اپنی حمایت پیش کی اور ایجنڈوں کی تکمیل پرعہدکیا.لاكھوں کے جم غفیرسے قائدتحریک،علامہ غلام رسول بلیاوی كاہواانقلابی خطاب،علامہ بلیاوی نے کہاکہ موت برحق ہے مرنا سب کو ہے مرنے کے بعد ایسا کام کریں جو آپ کی تاریخ ہواوریہ آپ کی پہنچان بن جائے۔مزیدکہاکہ زندگی ہماری خود کی نہیں ہے بلکہ ہماری زندگی کی ایک ایک سانس مصطفی جان رحمت کے لیے ہے۔
علامہ بلیاوی نے کہاکہ اس وقت دوطرح کےمظلوم ہیں ایک علماء کاطبقہ،دوسراعوام کاطبقہ ایسے میں مخالفت کابازارگرم رہتا ہے۔انہوں نےکہاکہ مخالفت ہر دور میں ہوتی ہے جب مخالفت ہوتوکام بڑھا دیجئے، مخالفین کے پاس حسدکے سوا کوئ کام نہیں رہتاہے۔
علامہ غلام رسول بلیاوی نے تمام حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے دو ٹوک انداز میں کہا ہے کہ اگر ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوئے توماضی کی وہی تاریخ رقم کریں گے جوسیوان اوردہلی میں کئے تھے تب معلوم ہوگاکہ مسلمان ہندوستان کامیدان بھی بھرسکتاہے ہندوستان کاجیل بھی بھرسکتاہے۔
قائدتحریک نے اپنے قائدانہ رعب میں حکمرانوں کوللکارتے ہوئے کہاکہ مسلمان انگریزوں کی دلالی کرنے والوں کی اولاد نہیں ہے پہلافتوی جہادازادی دینےوالےعلامہ فضل حق کی اولادہیں،ہندوستان کی سرحدوں کے ٹینکوں کواپنے سینہ سے توڑکر ہندوستان کے قلعہ کی سہاگ مسلمانوں نے بچایاہے۔اخرمیں میں کہاکہ کچھ کرناہے تو متحدہوجاو،نبی کاعاشق بن جاؤ،سماج سے جہیز،باجا،زمین بیچنابندکرو اوراپنی اولادوں کوپڑھادو،مجھے امیدہے دوسراعبدالکلام مسلمانوں کے ہی گھرسے نکل کرآئےگا. تحفظ ناموس رسالت،مسلم سیفٹی ایکٹ بنانے پرگرجتے ہوئے اقلیتوں کے لئے اسکول،کالج،یونیورسٹی بنایاجائے۔
ادارہ شرعیہ الہند کےقاضی مفتی ڈاکٹرامجدرضاامجدنے بڑی مفکرانہ گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ آپ اتنابیدارہوجائیں کہ چپ رہیں توتحریک،زبان كھولیں تب تحریک،چل پڑے تب بھی تحریک جس دن یہ بیداری پیدا ہوگئ تو جوہم نے کھویا ہے اسے اپ حاصل کرلیں گے،انہوں نےمزیدکہاکہ ہم سے دوچیزیں منسلک ہیں ایک زندگی ہے اوردوسری ہے موت اورہم مسلمانوں کے لئے دونوں خوش بختی کی بات ہے۔ہمیں انقلاب اپنے اپنے گھرسے پیدا کرناچاہئے۔آخرمیں کہاکہ مساجدکےائمہ کی تنخواہ اس قدرکم ہے کہ اسی میں وہ مشکل سے اپنی زندگی گزار رہے ہیں،آخرکب تک یہ جہادکب تک،اس تحریک سے ائمہ کےمسائل کوختم کیاجائےگا۔
ادارہ شرعیہ کے ناظم اعلی مولاناقطب الدین رضوی نے قرارداد پیش کرتے ہوئےکہاکہ حکومت کوچاہئے کہ ہمارے مطالبات كوسنجیدگی سے لیں اوراس كی تکمیل پرجلدفئصلہ لیں مزیدکہاکہ ظلم کی آگ ہویاظلم کی دیوار مسلمان اپنے بازؤں سے اورٹھوکرون سے بھی توڑنے کوتیارہیں۔
ادارہ شرعیہ کے شیخ الحدیث مولاناجمال انوررضوی نے لعنت جہیزکے خاتمہ کے حوالہ سے عظیم پیغام دیتے ہوئے کہاکہ جہیزکی لعنت کوختم کرناہےتووراثت جیسی رحمت کوجگہ دیجئے،جواپنے وارثین کاحصہ کاٹتاہے اللہ اس كاحصہ جنت سے کاٹ دیتاہے مزیدکہاكہ جنت میں ایک چھڑی رکھنے کی جگہ دنیاکی پوری زمین کی جگہ ملک کراس کی فضیلت نہیں ہوسکتی،تحریک کام ہے دوا دیناہے،علاج آپ کوخودکرناہے۔انہوں نے کہاکہ فضول خرچی کرنے والاشیطان کابھائ ہوتاہے۔آپ کوانسان بن کررہناہےتوشیطانی کام کوچھوڑناہے،شیخ الحدیث ادارہ شرعیہ نے زوردیتے ہوئے کہاکہ فضول خرچی کارواج غریب کے چھپرسےنہیں اٹھاہے بلکہ مالداروں کی بلڈنگوں سے شروع ہواہے۔اب ان چلن کاخاتمہ چاہتے ہیں تواسے مالدار شروع کریں۔
ادارہ شرعیہ پٹنہ الہند کے نائب قاضی مفتی غلام حسین ثقافی نے کہاکہ علم اتناحاصل کروکہ جاہل نہ کہے کہ آپ علم ہو،عالم کہےکہ آپ عالم ہو،مریض نہ کہے کہ آپ ڈاکٹر ہوبلکہ ڈاکٹر کہے کہ آپ ڈاکٹر ہو،کنٹرکشن مالک نہ کہے آپ انجينئرہوبلکہ انجینئرکہے کہ آپ انجينئرہو.
مفتی ثقافی نے کہاکہ علم سے دماغ مضبوط کیجئے،جسم کمزورہوجائے چلے گالیکن دماغ کہیں سے کمزور نہ ہونے پائے۔آخر میں کہاکہ علامہ فضل حق کاجسم کمزورضرورتھا،میرحمیداللہ کا جسم ٹینک کےمقابلہ میں کمزورضرورتھا،بدرمیں تین سوتیرہ کے ہاتھوں میں کھجورکی ٹہینی کمزورضرورتھی،۲۵ہزارکے مقابلہ میں ۷۲کا جسم کمزورضرورتھامگران کادماغ بہت مضبوط تھا.انہوں نے کہاکہ دماغ دماغین،کاجو،كشمش،منقاکھانے سے مضبوط نہیں ہوگادماغ علم سے مضبوط ہوتاہےدماغ ہی حوصلہ دیتاہے۔جنگ طاقت سے نہیں حوصلوں سے فتح کی جاتی ہے۔
ادارہ شرعیہ تحریک بیداری کے
سرگرم رکن مفتی أحسن رضاسیتامڑھی نے اپنے بیان میں کہاکہ تحریک بیداری علامہ بلیاوی پٹنہ سے لے کرنکلے ہیں آج پورے ملک کے اضلاع اس تحریک کے منتطرہیں،انہوں نےقومی حمیت کوجھبجھوڑتے ہوئےکہاکہ اب اٹھو،اوربلیاوی کی آواز بن کرپوری قوم کوجگادو،علامہ بلیاوی قوم کی ضرورت کانام ہے۔
شعرا کرام نے موضوع تحریک سے متعلق انقلابی اشعارپیش کیا۔
استاذ الشعراء الحاج دلکش رانچوی نے ،لیے دل میں جذبہ،ادارہ شرعیہ سوئے قوم نکلا ،رئیس القلم کام جو کرتے رہے، وہی سب کام کرے گاادارہ شرعیہ،بلبل ہندجناب سبطین عظیم آبادی نے @توہین رسالت سے لگے زخم ہے گہرے، ناموس رسالت پہ تحفظ کے ہوں پہرے، مجرم کے لیے طے ہو عدالت کے کٹہرے، مسلم کےتحفظ کے لیے ایکٹ ہوجاری یہ ہے تحریک ہماری۔شاعرانقلاب جناب توقیررضاالہ آبادی نے
پسینہ اس میں رئیس القلم کا شامل ہے، ادارہ شرعیہ کی تحریک رک نہیں سکتی ۔جیسے زبردست کلام پیش کئے گئے۔
حافظ محمدغیاث الدین نے تلاوت کی،نظامت کے فرائض حضرت علامہ قاری نثارعالم کلکتہ،مدھوبنی نے انجام دیا،نعت کاگلدستہ مولانا جابراختر،محمدشفاءالدین،مولاناسبیل رضاکشن گنج نےپیش کیاخطبہ استقبالیہ مفتی اویس رضاقاضی مدھوبنی اور مفتی بلال صاحب مدھوبنی نے پیش کیا.اس کانفرنس میں اہم اورکلیدی کردار جناب امان الله خان ڈپٹی میئرمدھوبنی،جناب غفران شاہین،مفتی بلال، مفتی اویس رضانے اداكیا.پٹنہ کے میڈیاانچارج جناب محمدآصف رضانےتحریک کے ایجنڈون سے جڑے قرارداد کوصوبائ اورمرکزی حکومت تک پہونچانے میں تیکنیکل ذمہ داری سنبھالنی،اس کانفرنس میں حسنین امام محمد رحمت اللہ محمد سنور علی مولانا محمد علی رضوی مولانا محمد قیاس الدین مولانا محمد فضیل احمد برکتی مولانا محمد جاوید اختر نوری مولانا محمد رحمت اللہ مولانا محمد توصیف رضا مولانا محمد توصیف رضا نوری مولانا محمد صابر رضا قادری مولانا محمد افاق احمد علیمی مولانا غلام رسول اسماعیلی مولانا عبدالرحمن مصباحی مولانا عبدالسلام نوری محمد انور حسین مولانا علاؤ الدین،
مولانا محمد انور حسین مولانا محمد علاؤ الدین مولانا محمد زاہد رضا مولانا محمد شمش الضحی مولانا محمد امجد رضا مظہری مولانا عبدالمنان مصباحی مولانا محمد ضمیر الدین مفتی محمد احمد رضوی مولانا محمد معشوک انجم رجوی رضوی مولانا محمد جاوید رضا قادری مولانا محمد فیروز القادری مولانا محمد قمر الحق برکاتی مولانا محمد ارشاد عالم عمادی مولانا محمد شفا الدین احمد رضوی مولانا عبدالمجید نورانی مولانا محمد شفا الدین نظام مولانا محمد فرحان رضا قادری مولانا محمد وسیع احمد مولانا محمد شکیل احمد رضوی نظامی مولانا محمد انزرالحق مولانا محمد اشرف رضا مولانا محمد صدام حسین مولانا شکیل احمد مزواہی مولانا محمد رضا نوری مولانا محمد ظہور عالم مولانا محمد اسلم رضا مولانا زمزم سوانی مولانا محمد نعیم القادری مولانا محمد خالد جمال مولانا محمد محمود عالم برکاتی مولانا محمد اقبال احمد مولانا محمد مقصود عالم مولانا احسان رضا خان مولانا امان اللہ رضوی مولانا محمد موسی رضا مولانا محمد عالمگیر مصباحی مولانا محمد اسلام مولانا عبدالغنی رضوی مولانا محمد شاکر می سواہی محمد صفی اللہ نوری مولانا محمد عالم رضا رضوی مولانا محمد جمیل احمد رضوی مولانا عبدالقیوم شمسی مولانا فیروز القادری مولانا غلام رسول رضوی مولانا محمد مجاہد رضا مولانا محمد فیاض رضا نوری وغیرہ خصوصی طورپرشامل رہے۔کانفرنس كااختتام سلام ودعاپرہوا۔