سرپرستِ اعلیٰ، استادُ الاساتذہ، مفسرِ قرآن، خطیبِ باکمال، مربیِ ملت حضرت مولانا یاسین قاسمی صاحب دامت برکاتہم العالیہ سے


ایک یادگار ملاقات
✍️….بقلم مولانا معراج اشرف ندوی
آج میری ملاقات سرپرستِ اعلیٰ، استادُ الاساتذہ، مفسرِ قرآن، خطیبِ باکمال اور مربیِ ملت حضرت مولانا یاسین قاسمی صاحب دامت برکاتہم العالیہ سے ہوئی، جو رانچی شہر کے مشہور و معروف اور ممتاز علمائے کرام میں سے ایک ہیں۔ حضرت کی شخصیت علم و عمل، خلوص و انکساری، اور علم و ادب کے حسین امتزاج سے معمور ہے۔
حضرت کے علم و فضل، وقار و تبسم، نرم خوئی اور شیریں بیانی کے بارے میں بہت کچھ سن رکھا تھا، مگر آج جب بالمشافہ ملاقات کا شرف حاصل ہوا، تو محسوس ہوا کہ سننے سے زیادہ دیکھنے کا لطف کہیں بڑھ کر ہے۔

اس سے قبل حج ہاؤس میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے بینر تلے ایک اہم پروگرام میں حضرت کی نظامت سننے کا موقع ملا تھا۔ ان کی زبان کی روانی، الفاظ کی مٹھاس، اور اندازِ گفتگو نے دل میں گہرا نقش چھوڑا تھا۔ ان کی باتوں میں علم و ادب کی خوشبو، تہذیب کی نرمی، اور خطابت کا حسن نمایاں تھا۔ اسی وقت دل میں یہ خواہش جاگی تھی کہ کبھی قریب سے حضرت سے ملاقات ہو۔
اللہ تعالیٰ کا بے پایاں شکر ہے کہ آج وہ خواہش پوری ہوئی۔ حضرت نے نہایت خلوص، محبت اور عاجزی کے ساتھ وقت عنایت فرمایا۔ ان کے چہرے پر علم و وقار کی روشنی، انکساری کی جھلک اور محبت کی حرارت نمایاں تھی۔ ایسا محسوس ہوا جیسے برسوں سے جس چہرے کی زیارت کا انتظار تھا، وہ آج سامنے آگیا۔
ملاقات کے بعد دل میں ایک عجیب سا سکون اور اپنائیت محسوس ہوئی۔ ایسا لگا جیسے کوئی اپنا، بہت قریبی اپنا مل گیا ہو۔ حضرت کی گفتگو میں باپ جیسی شفقت، بزرگوں جیسی محبت، اور اہلِ علم جیسی بصیرت جھلک رہی تھی۔ دل باغ باغ ہو گیا۔ ایسا محسوس ہوا کہ یہ پہلی ملاقات نہیں بلکہ جیسے برسوں سے ایک قلبی تعلق قائم ہو۔ حضرت کی باتوں سے جو دلی خوشی نصیب ہوئی، وہ الفاظ میں بیان نہیں کی جا سکتی۔
حضرت نے نہ صرف دعاؤں سے نوازا بلکہ آئندہ زندگی میں مزید آگے بڑھنے کے لیے حوصلہ اور ہمت بھی عطا فرمائی۔ فرمایا: “آپ لوگ بہت اچھا کام کر رہے ہیں، اسے جاری رکھیے، اللہ آپ کے ساتھ ہے۔” یہ الفاظ ہمارے لیے باعثِ تقویت اور حوصلہ افزائی کا ذریعہ بنے۔ اسی دوران مغرب کی نماز کا وقت قریب آگیا۔ چونکہ امامت کی ذمہ داری میری تھی، اس لیے عجلت میں رخصت ہونا پڑا۔ تاہم یہ مختصر سی ملاقات بھی دل کے نہاں خانوں میں ایک دیرپا خوشبو چھوڑ گئی۔ اس بابرکت ملاقات میں میرے ساتھ تحفظِ ائمہ، مساجد و مؤذنین کے صدر حضرت مولانا مفتی عبدالحسیب صاحب دامت برکاتہم العالیہ اور حضرت قاری ثناء اللہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ بھی موجود تھے۔ ان کی موجودگی نے اس ملاقات کو مزید یادگار اور پرنور بنا دیا واقعی یہ ملاقات عمر بھر کے لیے ایک حسین یاد بن گئی۔ حضرت مولانا یاسین قاسمی صاحب دامت برکاتہم العالیہ کی شخصیت میں علم، وقار، محبت، انکساری اور ادب کا ایسا حسین امتزاج ہے جو دیکھنے والے کے دل کو روشن کر دیتا ہے۔
اللہ تبارک و تعالیٰ حضرت کی عمر میں برکت عطا فرمائے، صحت و عافیت سے نوازے، ان کے علم و فیضان کو تا دیر جاری و ساری رکھے، اور ان کا سایہ امتِ مسلمہ پر قائم و دائم رکھے۔
آمین یا رب العالمین۔








