جمعیۃ علماءجھارکھنڈ کے مؤقر وفد کا وزیرِ اعلیٰ حکومتِ جھارکھنڈ سے ملاقات
مآب لنچنگ پر حکومت قانون بنائے، مجرمین کو پھانسی، ہجومی تشدد کے شکار اہلِ خانہ کو ایک ایک کروڑ روپے معاوضہ اور اہلِ خانہ کو سرکاری نوکری سمیت وزیرِ اعلیٰ سے جمعیۃ علماءجھارکھنڈ کے متعدد مطالبات۔
رانچی 31 جولائی
جنرل سیکرٹری جناب مفتی محمد شہاب الدین قاسمی کی قیادت میں جمعیۃ علماءجھارکھنڈ کے پانچ رکنی ایک مؤقر وفد نے وزیرِ اعلیٰ ہیمنت سورین سے ملاقات کی اور میمورنڈم پیش کیا۔
وفد نے مطالبہ کیا کہ صوبہ میں ہجومی تشدد(ماب لنچنگ)کے بڑھتے دل سوز واقعات کے خلاف قانون بناجایائے ، خاطیوں کو پھانسی اور عمر قید کی سزا تجویز کی جائے اور ان پر پچاس لاکھ تک جرمانہ عائد کیاجائے،مقتول کے ورثاء کو ایک کروڑ مالی معاوضہ دیاجائے اور اس کے گھر کے کسی فرد کو سرکاری نوکری دی جائے،اس قانون کے ذریعہ سماجی اور معاشی طور سے کمزور طبقات کے اندر اعتمادپیداہوگا اور صوبہ میں قیامِ امن میں مدد ملے گی۔
وفد نے اپنے مطالبہ کو دہراتے ہوئے کہا کہ محترم وزیرِ اعلیٰ سے کہا کہ جھارکھنڈ ریاست کی تشکیل کو 22سال سے زیادہ کا عرصہ ہورہاہے لیکن اب تک اقلیتی اداروں کا قیام عمل میں نہیں آیا،اس لیے صوبہ میں جلد ازجلد اردو اکیڈمی کا قیام عمل میں لایا جائے، اقلیتی مالیتی کارپوریشن کی تشکیل کی جائےاوان کے لیے فنڈ مختص کی جائے نیز ترقیاتی اور فلاحی منصوبوں میں اقلیتوں کی شرکت کو یقینی بنایاجائے،اور اقلیتی کمیشن اور وقف بورڈ کو مستقل اور فعال کیاجائے ۔
وفد نے اردوٹیچروں کی بحالی کو یقینی بنائے جانے پر بھی زوردیا اور کہا اردواسکولوں میں ہندی اور انگریزی کتابوں کے علاوہ سبجیکٹ اردو زبان میں میں چھپوایاجائے،اور اردو اسکولوں میں جمعہ کے دن چھٹی کو باقی رکھاجائے۔
صوبائی جنرل سیکرٹری نے وزیرِ اعلیٰ سے پرزورمطالبہ کیا کہ ابھی حال 22-08-2023 میں شمشاد انصاری مقام جریو،ضلع رام گڑھ، 30جون 2024ء کومولانا شہاب الدین ابن جناب مہدولی انصاری مقام رگھونیاڈیہ ،تھانہ جے نگر ضلع کوڈرما کو بھڑ نے موت کے گھاٹ اتاردیا اور رانچی سے صرف بائیس کلو میٹردور کاٹم کولی کے اختر انصاری ابن جلال الدین انصاری کو بکری چوری کے الزام میں 6جولائی 2024کو بے رحمی سے پیٹ پیٹ کر مارڈالا،اور اس کی لاش جنگل میں پھینک دی، اس طرح کے دلدوز واقعات جہاں اقلیتوں کے درمیان عدمِ تحفظ کا احساس دلاتے ہیں، صوبہ کے امن وامان کے لیے بھی مہلک وخطرناک ہیں، اس لیے ان مرحومین کے ورثاء کو ایک ایک کروڑروپے معاوضہ دیاجائے،خاطیوں کو پھانسی کی سزادی جائے اوران کے گھروالوں میں سے کسی ایک کو سرکاری نوکری دی جائے۔
جمعیۃ علماءجھارکھنڈ کے وفدنے 10جون 2022کو رانچی میں مظاہرہ کے دوران شہیدہونے والے محمدمدثر اور محمدساحل کے اہلِ خانہ کو انصاف دلانے اور معاوضہ کے سلسلہ میں اپنے مطالبہ کو دہراتے ہوئے کہا کہ اس سلسلہ میں آںجناب کو جمعیۃ علماءجھارکھنڈ کی طرف سے میمورنڈم پیش کیاگیا تھا،جس میں مطالبہ کیا گیاتھاکہ خاطیوں کو سخت سے سخت سزادی جائے ،گولی چلانے والے پولیس افسران کے خلاف سخت کاروائی کی جائے اور شہیدہونے والے کے اہل خانہ کو ایک کروڑروپے معاوضہ دیاجائے اور ان کے گھرکے کسی ایک فردکو سرکاری نوکری دی جائے۔ لیکن اس سلسلہ میں حکومت کی طرف سے کوئی عملی اقدام نہیں کیا گیا، وفد نے پزور مطالبہ کیا کہ جلدازجلد اس میں کاروائی کی جائے۔
وزیرِ اعلیٰ محترم ہیمنت سورین نے جمعیۃ علماء جھارکھنڈ کے مطالبات کو بغور سنا،اور کہا کہ مآب لنچنگ پر حکومت قانون بنانے پر سنجیدہ ہے، اور اسمبلی کے ایک خصوصی اجلاس میں اس بل کولانے کی کوشش ہے۔ وزیرِ اعلی نے وفد کو یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ حکومت نے اردو اکیڈمی کے قیام کا فیصلہ لے لیا ہے، اردوٹیچروں کی بحالی کے سلسلہ میں بھی وفد کو جلد اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔
جمعیۃ علماءجھارکھنڈ کے وفد نے وزیر اعلیٰ کے ساتھ جاری گفتگو میں مسلمانوں ،اقلیتوں اور پچھڑے طبقات کے فلاحی اور ترقیاتی مختلف منصوبوں کے نفاذوقیام کی طرف بھی وزیر اعلیٰ کی توجہ مبذول کی، وفد نے صوبہ میں قیامِ امن، باہمی رواداری اور سیکولرزم کے فروغ میں جمعیۃ علماء ہند کی دیرینہ خدمات اور کوششوں کا بھی تذکرہ کیا۔ دورانِ گفتگو وزیرِ اعلیٰ نے صوبہ میں سیکولر اور جمہوری حکومت کے قیام کے سلسلہ میں جمعیۃ علماءجھارکھنڈ کی خدمات کا اعتراف کیا۔ محترم وزیر اعلیٰ سے گفتگو کے دوران محترمہ کلپنا سورین بھی موجود رہیں، اس موقع پر وفد نے فرقہ پرستی کے خلاف ان کی کوششوں کوبھی سراہا۔
وزیرِ اعلیٰ سے ملاقات کے دوران وزیر جناب حفیظ الحسن اور وزیر جناب عرفان انصاری اور ایم ایل اے جناب سدھیرکمار سونو، متھراپرساد اور پردیپ یادو بھی موجود رہے۔
دریں اثنا وفد نے محترم وزیر جناب حفیظ الحسن سے بھی اقلیتوں کی فلاح وبہبود کی طرف ان کی توجہ مبذول کی، جس پر انہوں نے مؤثر اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔
وفد نے باہر آکر میڈیا سے بھی بات چیت کی۔
وفد میں جناب منظرخان نائب صدر جمعیۃ علماء جھارکھنڈ مفتی محمدشہاب الدین قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء جھارکھنڈ
سید سیف الدین خالدعمرسکریٹری جمعیۃ علماء جھارکھنڈ مولانامحمداکرم قاسمی سکریٹری جمعیۃ علماء جھارکھند
مولانا محمدرستم قاسمی مدعوخصوصی جمعیۃ علماء جھارکھند شریک رہے۔