All India NewsfashionhealthJharkhand NewsNewsRanchi JharkhandRanchi Jharkhand NewsRanchi News

مولانا عبدالقیوم قاسمی: ایک مثالی اور تعمیری شخصیت: ✍️ تحریر: محمد دلاور حسین قاسمی

Share the post

مولانا عبدالقیوم قاسمی: ایک مثالی اور تعمیری شخصیت: ✍️ تحریر: محمد دلاور حسین قاسمی
صدر المدرسین دارالعلوم قاسمیہ بلسوکرا،

رانچی
جمعیت علماء جھارکھنڈ کے نومنتخب صدر حضرت مولانا عبدالقیوم قاسمی صاحب دامت برکاتہم ایک ایسی ہمہ جہت شخصیت ہیں جن کی پوری زندگی علم و دین کی خدمت، طلبہ کی تربیت اور دینی و ملی اداروں کی وابستگی میں گزر رہی ہے۔ وہ بیک وقت ایک مخلص معلم، محنتی اور فعال تنظیمی قائد کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔


مولانا عبدالقیوم قاسمی صاحب نے ابتدائی تعلیم اپنے والد بزرگوار، جناب مولوی شریف صاحب مرحوم سے حاصل کی۔ اس کے بعد وہ مدرسہ اسلامیہ عربیہ سونس، رانچی میں زیرِ تعلیم رہے۔ پھر عربی و فارسی کی مزید تعلیم کے لیے جامعہ حسینیہ، جامعہ نگر، کڈرو رانچی میں عربی دوم تک تعلیم پائی۔ یہی وہ عظیم ادارہ ہے جہاں 25 ستمبر 2025ء کو جمعیت علماء جھارکھنڈ کے ارکانِ منتظمہ نے انہیں اپنے اعتماد کا مظہر بناتے ہوئے صدر منتخب کیا۔ اس انتخاب میں انہوں نے 184 ووٹ لے کر واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔عربی دوم کی تکمیل کے بعد آپ نے مدرسہ حسینیہ، راورکیلا (اڑیسہ) میں عربی سوم کی تعلیم حاصل کی۔ پھر اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے ایشیا کی عظیم دینی دانش گاہ دارالعلوم دیوبند کا رخ کیا، جہاں سن 1985ء میں آپ نے دورۂ حدیث سے فراغت حاصل کی۔ دارالعلوم کے اکابرین اور مشایخ سے علمی و روحانی فیضان پایا اور وہیں سے دین و علم کی خدمت کا عزم اپنے دل میں راسخ کرلیا۔فراغت کے بعد آپ نے تدریسی زندگی کا آغاز مدرسہ عالیہ عربیہ پترا ٹولی، کانکے رانچی سے کیا۔ کچھ مدت بعد آپ علاقے کے قدیم اور مشہور دینی و تعلیمی ادارہ دارالعلوم قاسمیہ، مدرسہ چوک بلسوکرا سے وابستہ ہوئے، جہاں آپ طویل عرصہ سے بحیثیت معلم خدمت انجام دے رہے ہیں۔
یہ ادارہ اپنے آپ میں ایک مینارِ نور ہے، جہاں سے ہزاروں حفاظ، قراء اور فضلاء فارغ ہوکر ملک و بیرونِ ملک دین کی خدمت انجام دے رہے ہیں۔ یہ ادارہ حضرت مولانا سید اسعد مدنیؒ، حضرت مولانا قاری محمد عثمان منصور پوریؒ ، حضرت مولانا مفتی سلمان منصور پوری و دیگر اکابرین امت کے توجہ کا مرکز رہا ہے اور حضرت مولانا سید طاہر حسینؒ گیاوی اس مدرسے کے تاحیات مہتمم رہے نیز حضرت قاری حسان صاحب رحمۃ اللہ علیہ خلیفہ و مجاز حضرت شیخ ذکر یہ رحمت اللہ علیہ تا حیات سرپرست رہے۔ ادارے کی تعمیر و ترقی میں حضرت مولانا الطاف حسین قاسمی صاحبؒ سابق ناظم و معاونین حضرت مولانا عبدالقیوم علوی و مولانا ادریس صاحب وغیرہم کی خدمات ناقابل فراموش ہیں، جب کہ آج یہ ادارہ حضرت مولانا نور الحسن مظاہری صاحب کی سرپرستی و قیادت میں ترقی کی نئی راہیں طے کر رہا ہے۔


مولانا عبدالقیوم قاسمی صاحب صرف ایک معلم نہیں بلکہ ایک فعال تنظیمی رہنما بھی ہیں۔ وہ رابطہ مدارس اسلامیہ دارالعلوم دیوبند (شاخ جھارکھنڈ) کے رکنِ عاملہ اور رابطہ مدارس ضلع رانچی کے صدر ہیں۔ حالیہ دنوں میں وہ جمعیت علماء ضلع رانچی کے صدر منتخب ہوئے اور اب پورے صوبہ جھارکھنڈ کی جمعیت علماء کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔
مولانا کے والد محترم مولوی شریف صاحب مرحوم کو شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسین احمد مدنیؒ سے خاص تعلق اور والہانہ محبت تھی۔ یہ علمی و روحانی نسبت آج بھی مولانا عبدالقیوم قاسمی صاحب کے علمی و فکری سفر میں سرمایۂ عظیم کی حیثیت رکھتی ہے۔
جمعیت علماء جھارکھنڈ کے ساتھ آپ کی وابستگی میں سابق صدر حضرت مولانا ازہر صاحبؒ (مہتمم مدرسہ حسینیہ کڈرو) اور سابق جنرل سکریٹری حضرت مولانا ابوبکر قاسمیؒ (استاد مدرسہ حسینیہ کڈرو) کا بھی بڑا کردار رہا ہے۔ یہ وہ حضرات ہیں جنہوں نے جمعیت کو مضبوط بنیاد فراہم کی۔
یوں تو مولانا عبدالقیوم قاسمی صاحب کی شخصیت کئی جہات کی حامل ہے، لیکن ان کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ انہوں نے جہاں بھی قیام کیا، دین، تعلیم اور طلبہ کی خدمت کو اپنی زندگی کا مقصد بنایا۔ آج جب وہ جمعیت علماء جھارکھنڈ کی صدارت کے منصب پر فائز ہیں تو عوام و خواص سبھی کو ان سے بے پناہ توقعات وابستہ ہیں کہ وہ صوبے کے دینی و ملی مسائل میں قیادت و رہنمائی کا فریضہ بحسن و خوبی انجام دیں گے۔
اللہ تعالیٰ مولانا عبدالقیوم قاسمی صاحب کی عمر، علم، عزت اور اثرات میں برکت عطا فرمائے، ان کے ذریعہ جمعیت علماء جھارکھنڈ کو استحکام اور ترقی عطا فرمائے، اور ہمارے اکابرینِ دین کی قبور کو نور و رحمت سے بھر دے، انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین۔

Leave a Response