All India NewsBlog

مولانا آزاد کالج میں خون عطیہ کیمپ کا انعقاد

Share the post

رانچی : مولانا آزاد کالج رانچی کے صدر جناب حاجی مختار احمد ، انٹر انچارج و صدر شعبہ اردو مولانا ڈاکٹر عبید اللہ قاسمی صاحب اور ” لہو بولے گا ٹیم ” کے سربراہ ندیم خان کی ایماء پر مولانا آزاد کالج میں کالج کے پرنسپل ڈاکٹر پرویز اختر صاحب کی صدارت میں خون عطیہ کیمپ لگانے کا فیصلہ لیا گیا ، یہ خون عطیہ کیمپ مولانا آزاد کالج میں بتاریخ 10/ ستمبر 2025 بروز جمعرات بوقت 11 بجے دن مولانا آزاد کالج کے ہی احاطے میں لگے گا ، اس کے لئے طلباء کے سے خون عطیہ کرنے کے طبی فوائد کا تفصیلی ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر پرویز اختر نے کہا کہ انسانی جان بہت قیمتی ہے ،

کئی بڑی بیماریوں یا بدن میں خون کی کمی کی وجہ سے ڈاکٹر سب سے پہلے خون چڑھانے کے لئے کہتے ہیں ،اس وقت مریض اور ان کے رشتے دار کہیں سے بھی خون حاصل کرنے کے لئے بے حد پریشان ہو جاتے ہیں ،جب انھیں کہیں سے خون مل جاتا ہے تو وہ یہ نہیں دیکھتا ہے کہ یہ خون ہندو کا ہے یا مسلمان کا ، سکھ ہے یا عیسائی کا ، اونچی ذات والے کا ہے یا نچلی ذات والے کا ، غریب کا ہے یا امیر کا ، اس کو تو اپنے مریض کی جان بچانے کے لئے صرف اور صرف خون چاہئے ہوتا ہے ، اس لئے کہ خون کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے اور نہ ہی خون کی کوئی ذات ہوتی ہے ، وہ بس خون ہوتا ہے ، اس لئے 18 سال سے اوپر کے لوگوں کو خون عطیہ کراتے رہنا چاہیے اور اپنے جسم کی سروسینگ کراتی رہنی چاہئے ، مولانا ڈاکٹر عبید اللہ قاسمی صاحب نے کہا کہ میڈیکل سائنس کے اعتبار سے بھی خون عطیہ کرنا صحت کے لئے فایدہ مند ہے ، خون عطیہ کرنے کے بعد جلد ہی انسان کے اندر نیا خون پیدا ہو جاتا ہے ، مولانا نے کہا کہ قرآن مجید کی سورہ نمبر (5) کی آیت نمبر (32) میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ” جو شخص کسی کو بغیر اس کے کہ وہ کسی کا قاتل ہو یا زمین میں فساد مچانے والا ہو ، اس کو قتل کرڈالے تو اس نے گویا تمام لوگوں کو قتل کردیا ، اور جو شخص کسی ایک کی جان بچالے تو اس نے گویا تمام لوگوں کو زندہ کردیا ” گویا انسانی جان اللہ کے نزدیک بھی بہت قیمتی ہے ہمیں اس کو برباد ہونے اور ضائع ہونے سے بچانے کی کوشش کرتی رہنی چاہئے ، بہت سارے لوگ خون عطیہ کرنے سے ڈرتے ہیں اور گھبراتے ہیں ، جبکہ انھیں خون عطیہ کرنے سے نہ ڈرنا چاہئے اور نہ گھبرانا چایئے مولانا قاسمی نے کہ علماء کرام کو بھی اپنے خطاب میں اس سلسلے میں عوام کو بیداری کرتے رہنا چاہئے ، ڈاکٹر الیاس مجید صاحب نے کہا کہ سائنسی ترقی نے انسان کو جہاں بہت ساری سہولتیں دیں وہیں بدلے میں نئ نئی بیماریوں کا شکار بھی بنادیا ہے ، جس کی بناء پر پہلے کے مقابلے میں آج ہمارے مریضوں کو خون کی زیادہ ضرورت پیش آتی رہتی ہے ، ایسے حالات میں خون عطیہ کرنے کی اہمیت و افادیت کو دیکھتے ہوئے ہمیں زیادہ سے زیادہ خون عطیہ کرتے رہنا چاہئیے تاکہ ہم مزید صحت مند رہیں ،
میٹنگ میں پرنسپل ڈاکٹر پرویز اختر ، مولانا ڈاکٹر عبید اللہ قاسمی ، ڈاکٹر الیاس مجید ، ڈاکٹر اشرف حسین ، پروفیسر محمود عالم ، لائبریرین گل فرح ، ندیم خان بڑا بابو پرویز احمد ، محمد اقبال خان وغیرہ موجود تھے ، یہ جانکاری کالج کے بڑا بابو پرویز احمد نے ایک پریس ریلیز جاری کے ذریعے دی ،

Leave a Response