مکاتبِ دینیہ کا قیام اور دینی ماحول میں عصری تعلیم جمعیۃ علماء ہند کی اولین ترجیح

رضاءِ الٰہی کے لیے مظلوموں کی آواز بنیں
جمعیۃ علماء ہند کا پلیٹ فارم سیاسی مقاصد کے حصول کا ذریعہ نہ بنائیں

دیگر شعبوں کی طرح جمعیۃ میں لگنا بھی دین کا کام ہے
جمعیۃ علماء ضلع دمکا کے ورکرس سے مولانا سید اسجد مدنی نائب صدر جمعیۃ علماء ہند کا خطاب

24 جولائی 2025 کو آزاد ہند نیشنل اسکول کاٹھی کنڈ دمکا میں جمعیۃ علماء ضلع دمکا کے زیرِ اہتمام منعقد تربیتی اجلاس میں بیس مقامی جمعیتوں کے تقریباً ڈھائی سو کارکنان اور ذمہ داران شریک ہوئے، جس کی صدارت جگر گوشۂ شیخ الاسلام حضرت مولانا سید اسجد مدنی نائب صدر جمعیۃ علماء ہند نے کی۔
مولانا مدنی نے ورکرس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند ملک کی سب سے قدیم، مؤثر اور فعال تنظیم ہے، جس کے بانیین اپنے وقت کے اہل اللہ، اور صاحبِ علم وفضل تھے، لیکن وہ اپنی زندگی کی آخری سانس تک خلقِ خدا کی خدمت کرتے رہے۔
مولانا مدنی نے ضلع کے بیشتر گاؤں میں مقامی جمعیتوں کے قیام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی تنظیم وجماعت کے استحکام اور فعالیت اس کی ذیلی یونٹوں کے استحکام پر موقوف ہے، انہوں نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند اسلام اور شعائرِ اسلام کے تحفظ کے ساتھ مسلمانوں کی دینی، تعلیمی اور تمدنی حقوق کی بھی محافظ ہے، مکاتبِ دینیہ کا قیام اس کی اولین ترجیح ہے، دینی ماحول میں عصری تعلیم بھی اس کے دستورِ اساسی کا بنیادی دفعہ ہے، تعمیری جدوجہد میں مسلمانوں کے ہر طبقہ میں دینی اور عصری تعلیم کا احیاء اور اس کا فروغ، سماجی خدمت میں مزدوروں، کسانوں اور پسماندہ لوگوں کی خدمت کرنا، یتیموں، بیواؤں، مجبور لوگوں اور غریب لڑکیوں کی شادی کرانا اور شادی میں مسلمانوں کو اسرافِ بے جا سے روکنا جمعیۃ علماء کے کارکنان کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ مولانا مدنی نے کہا ہر ہر گھر تک اصلاحِ معاشرہ تحریک پہنچانے اور ملک میں جاری فتنۂ ارتداد کے خلاف جدو جہد کے لیے مقامی جمعیتیں مؤثر کردار ادا کرسکتی ہیں۔
نائب صدر جمعیۃ علماء ہند کے نائب صدر نے کہا کہ یہ ساری خدمات اسی وقت انجام دی جاسکیں گی، جب آپ مسلمانوں کے درمیان رہیں گے، ان کے کام آنے کی کوشش کریں گے، مقامی جمعیۃ کے کارکنان متحرک رہیں گے۔ مولانا مدنی کہا کہ مقامی جمعیۃ کے واسطے سے آپ مظلوموں کے بھی کام آسکیں گے۔
مولانا مدنی نے دمکاجمعیۃ کے عہدیداروں کوکہا کہ آپ اس سلسلہ میں اپنی جدوجہد کو تیز کردیں، اور جمعیۃ کا پلیٹ فارم سیاسی مقاصد کے حصول کا ذریعہ نہ بنائیں۔ مولانا مدنی نے اس موقع پر قرآن وسنت میں وارد آیات واحادیث کے ذریعہ خدمتِ خلق کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اس سلسلہ میں اسلاف واکابر کے طریقۂ کار کو بھی بیان کیا، اور جمعیۃ علماء ہند کے دینی مقام کی جامع تشریح کرتے ہوئے کہا جس طرح تدریس وتبلیغ اور امامت دین کا کام ہے، جمعیۃ علماء میں لگنا بھی دین کاکام ہے، اس لیے کہ اس ملک میں جمعیۃ علماء ہند مدارس ومکاتب، مساجد اور تبلیغ کی حفاظت کررہی ہے، اور کرتی چلی آرہی ہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ آج میں آپ کے ضلع میں صرف اس لیے آیا ہوں تاکہ آپ بیدار ہوجائیں اور آپ کے اندر احساسِ ذمہ داری پیدا ہوجائے۔
مفتی محمد شہاب الدین قاسمی جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء جھارکھنڈ نے صوبائی جمعیۃ کی متعدد خدمات کا ذکر کیا اور کہا کہ اس صوبہ میں مسلمانوں کے متعدد مسائل ہیں، جن کے لیے جمعیۃ کوشاں ہے، انہوں نے کہا کہ جمعیۃ علماء جھارکھنڈ کے مؤقر وفد نے تین مرتبہ وزیرِ اعلی محترم ہیمنت سورین سے ملاقات کرکے موب لنچگ کے خلاف قانون بنانے کے سلسلہ میں میمورنڈم دیا، اور آج بھی جمعیۃ علماء کی کوشش جاری ہے کہ حکومت موب لنچگ کے خلاف جلد از جلد قانون بناکر اپنے سیکولر کردار کی شبیہ کو واضح کرے، جنرل سیکریٹری نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے جمعیۃ علماء جھارکھنڈ کسی بھی جدو جہد سے پیچھے نہیں ہٹے گی، مفتی صاحب نے ضلعی ذمہ داروں سے درد مندانہ اپیل کی کہ صرف رضاءِ الٰہی کے لیے مظلوموں کی آواز بنیں، اور آپ کے ضلع میں مسلمانوں کو جب بھی کوئی مصیبت درپیش ہو آپ ان کے لیے درد کا درماں بنیں۔
مفتی محمد الیاس قاسمی صدر جمعیۃ علماء ضلع دمکا اور جنرل سیکریٹری جناب مولانا محمد ابوبکر نے ضلع جمعیۃ کی رپورٹ پیش کی، مولانا عبدالمجید قاسمی ممبر ورکنگ کمیٹی جمعیۃ علماء جھارکھنڈ اور مولانا شمس الحق مدعوِ خصوصی ورکنگ کمیٹی جمعیۃ علماء جھارکھنڈ کے علاوہ ضلع کی ورکنگ کمیٹی کے ممبران، مجلسِ منتظمہ کے اراکین اور مقامی جمعیتوں کے عہدیداران شریکِ اجلاس رہے، نائب صدر جمعیۃ علماء ہند حضرت مولانا سید اسجد مدنی کی دعاؤں پر اجلاس کا اختتام عمل میں آیا۔








