علماء نواز، غریبوں کے مسیحا: الحاج شاہ عمیر صاحب


تحریر : مفتی محمد قمر عالم قاسمی خادم التدریس والافتاء مدرسہ حسینیہ کڈرو رانچی
جمعیت علماء جھارکھنڈ کی تاریخ جن شخصیات کے اخلاص، بے لوث خدمت اور للہیت سے روشن ہے، ان میں الحاج شاہ عمیر صاحب ایک نمایاں نام ہیں۔ وہ مسلسل تین ٹرم سے جمعیت علماءجھارکھنڈ کے خازن کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں حالیہ ٹرم 2024 تا 2027انتخاب میں انہیں جمعیت علماء ضلع رانچی کا جنرل سکریٹری منتخب کیا گیا ہے۔ اس انتخاب پر علمی و دینی حلقوں میں مسرت اور اطمینان کی فضا پائی جاتی ہے۔
خاموش خدمت گزار
الحاج شاہ عمیر صاحب کی زندگی خدمتِ دین اور فلاحِ انسانیت کا حسین مرقع ہے۔
وہ نہ جانے کتنے علماءکرام کی پوشیدہ مدد کر چکے ہیں۔
کئی مساجد کی تعمیر میں ان کا کردار پسِ پردہ رہا ہے۔
وہ ہمیشہ نام و نمود سے دور خلوص و للہیت کے ساتھ قوم و ملت اور سماج کی خدمت کرتے ہیں۔
لاک ڈاؤن کے نازک حالات میں انہوں نے غریبوں کی بے مثال مدد کی۔ لاکھوں روپے کے راشن کِٹ اور اشیائے ضروریہ تقسیم کیں۔ ان کی ایمانداری اور شفافیت ایسی ہے کہ اس پر قسم کھائی جا سکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں ہر طرف سے نوازا ہے اور وہ اپنی نعمتوں کو مخلوقِ خدا کی بھلائی میں خرچ کرتے ہیں۔
علمی و خاندانی پس منظر
الحاج شاہ عمیر صاحب کا خاندانی تعلق برصغیر کے عظیم علمی و روحانی اداروں اور شخصیات سے ہے:
دارالعلوم دیوبند، مظاہر علوم سہارنپور، ندوۃ العلماء لکھنؤ، امارت شرعیہ بہار اڑیسہ و جھارکھنڈ، جمعیت علماء ہند اور خانقاہ رحمانی سے ان کے خانوادے کا گہرا رشتہ رہا ہے اور آج بھی ہے۔
وہ حضرت مولانا ازہر صاحبؒ، حضرت مولانا ابوبکر صاحبؒ، حضرت مولانا عبدالخالق صاحبؒ، حضرت مولانا مفتی ضیاء الحق صاحبؒ نور اللہ مراقدہم کے نورِ نظر رہے ہیں۔
عوام و خواص کے محبوب:
الحاج شاہ عمیر صاحب کی شخصیت صرف تنظیمی خدمات تک محدود نہیں بلکہ ان کی پوری زندگی غریبوں کی امداد اور مدارس اسلامیہ کے تعاون میں گزرتی ہے۔ وہ اکثر ایسے اداروں اور افراد کی مدد کرتے ہیں جن کا ذکر نہ محافل میں ہوتا ہے نہ اخبارات کی سرخیوں میں، مگر ان کی خدمات کے اثرات دور رس ہیں۔
وہ ہمیشہ علماء کے خطبات، ائمہ کی محنت اور مدارس کے دینی کردار کو تقویت دینے کی فکر رکھتے ہیں۔
اعتماد کی علامت:
علماء کرام اور دینی شخصیات اس بات پر متفق ہیں کہ الحاج شاہ عمیر صاحب جیسے بااخلاص افراد کی موجودگی جمعیت علماء کی سرگرمیوں کو مزید مضبوط کرتی ہے اور ملت کو ان کے عزم و ہمت سے نیا حوصلہ ملتا ہے۔
شہر و اطراف کے ممتاز علماء جیسے:
مفتی انور صاحب قاسمی، مفتی سلمان صاحب قاسمی، مولانا عبید اللہ صاحب قاسمی، مولانا انصار اللہ صاحب قاسمی، مولانا عبدالقیوم صاحب قاسمی، مولانا دلاور صاحب قاسمی، مولانا مفتی نذر توحید صاحب (مہتمم مدرسہ رشید العلوم چترا)، مفتی طلحہ صاحب ندوی، مولانا طلحہ صاحب ندوی، مفتی عزیر صاحب مظاہری، مولانا علیم الدین صاحب مظاہری، مولانا احسن امام صاحب مظاہری، مولانا ضیاء الہدی صاحب اصلاحی، مولانا نسیم صاحب ندوی وغیرہ ان کی شخصیت اور خدمات کے گواہ ہیں۔
خلاصہ کلام:
خلاصہ یہ ہے کہ الحاج شاہ عمیر صاحب جھارکھنڈ کے علمی و سماجی حلقوں میں محتاجِ تعارف نہیں ہیں۔ ان کی خدمات، اخلاص اور بے لوث تعاون آنے والی نسلوں کے لیے بھی مشعلِ راہ ہے-
ہم اللہ رب العزت سے دعا گو ہیں کہ وہ الحاج شاہ عمیر صاحب کی عمر، صحت کارو بار اور ایمان میں برکت عطا فرمائے، ان کے اخلاص کو قبول فرمائے اور ان کی یہ بے لوث خدمات دین و ملت کے لیے صدقۂ جاریہ بنیں۔ اللہ تعالیٰ انہیں مزید قوت و توفیق دے کہ وہ آئندہ بھی غریبوں کے مسیحا اور ملت کی تعمیر و ترقی کے لیے کوششیں کرتے رہیں اور امت کے فلاح و بہبودی کے تئیں اپنی خدمات انجام دیتے رہیں۔ آمین یا رب العالمین ۔
