جمعیت علماء صوبہ جھارکھنڈ کے صدر مولانا عبدالقیوم قاسمی اور خازن شاہ عمیر بنے


جمعیت علماء صوبہ جھارکھنڈ کا انتخاب بحسن وخوبی عمل میں آیا
رانچی : جمعیت علماء صوبہ جھارکھنڈ کا انتخابی اجلاس آج بتاریخ 25 ستمبر 2025 کو مولانا اسرار الحق قاسمی کی صدارت میں نومنتخب اراکینِ منتظمہ کی موجودگی میں جامعہ حسینیہ کڈرو مسجد میں منعقدہوا۔ مرکزی مشاہد کی حیثیت سے مولانا حکیم الدین ناظم عمومی جمعیت علماء ہند شریک اجلاس رہے۔ قاری اسجد بلسوکرا کی تلاوت قرآن پاک سے اجلاس کاآغاز ہوا۔
نعت نبی کا نذرانہ قاری سلطان قاسمی نے پیش کیا۔ نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے مفتی جاوید اقبال بطور مشاہد جمعیت علماء صوبہ بہار نے کیا۔ مختصر اور جامع انداز میں جمعیۃ علماء ہند کی خدمات اور گزشتہ ٹرم میں جمعیۃ علماء صوبہ جھارکھنڈ کی پیش رفت کا خاکہ پیش کرتے ہوئے اجمالی گفتگو کی۔ ناظم عمومی جمعیت علماء ہند حضرت مولانا حکیم الدین قاسمی نے تفصیل کیساتھ جمعیۃ علماء کے کام کا ذکر کیا۔ مدارس ریڑھ کی ہڈی ہے۔ جنکو جہاں جگہ ملے وہیں سے ملت کے لیے کام کرے۔ ساتھ ہی جھارکھنڈ کے تمام اراکین کو جمعیۃ علماء صوبہ جھارکھنڈ میں اور منظم طریقہ سے عام کرنےکی تحریک دی۔ اور شہر کو مختلف حلقوں میں تقسیم کرکے ذمہ داران حلقہ کو مزید متحرک اور فعال بنانے پر زور دیا۔ نومنتخب صدر حضرت مولانا عبد القیوم قاسمی نے آئندہ ٹرم کے لئے صدرمنتخب ہونے، اور نو منتخب خازن الحاج شاہ عمیر نے تمام اراکین منتظمہ کا شکریہ ادا کیا، اور جاری ٹرم میں پہلے سے زیادہ اراکین سے معاونت کی اپیل کی۔

انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ جمعیۃعلماء صوبہ جھارکھنڈ جمعیۃعلماء ہند کی پالیسی کو زمینی سطح پر لاگوکرنے کی ہرممکن کوشش کریں گے۔ تاکہ صوبہ بھر میں آپسی میل جول اوربھائی چارہ کی فضاء کواورزیادہ تقویت ملے۔ واضح ہو کہ صدر عہدے کے لیے چار لوگوں کا نام پیش کیاگیا۔ مولانا عبدالقیوم قاسمی، مولانا محمد، مفتی اقبال قاسمی، مولانا اسرار الحق۔ مفتی اقبال، مولانا اسرار نے نام واپس لیا۔

مولانا محمد کو 47 ووٹ ملے جبکہ مولانا عبدالقیوم قاسمی کو 185 ووٹ ملے۔ نایب صدر کے لئے چار پرمنڈل سے مولانا نعمت اللہ قاسمی دمکا، مولانا منہاج قاسمی سمڈیگا، مولانا رضوان قاسمی دیوگھر، مولانا اسحاق دھنباد کو منتخب کیا گیا۔ خازن کا ایک ہی نام پیش کیا گیا الحاج شاہ عمیر صاحب کا۔ متفقہ طور پر الحاج شاہ عمیر کو خازن منتخب کیا گیا۔ اس موقع پر حافظ عبدالعزیز، مولانا عبدالکلام، حافظ تجمل، قاری طیب، ایچ رشید آذاد، مولانا آذاد قاسمی پلامو، مولانا تبریز جامعی، مولانا توفیق، مولانا شہاب الدین مظاہری، مولانا منصور عالم المظاہری، قاری مظفر،

مولانا عبدالواجد چترویدی، حضرت مفتی محمد انور قاسمی قاضی شریعت رانچی، مفتی محمد سلمان قاسمی، مولانا ڈاکٹر عبیداللہ قاسمی، مولانا طلحہ ندوی، مفتی طلحہ ندوی، مفتی محمد قمر عالم قاسمی، مولانا محمد، قاری انصاراللہ قاسمی خطیب مدینہ مسجد، قاری اسجد، مفتی سیف اللہ دھنباد، مفتی ابو داؤد، حاجی قطیب الحق، مولانا غازی صلاح الدین،

مولانا رفیق المظاہری، مولانا عبدالقیوم علوی، مولانا رضوان دانش چندوا، مولانا ضیاء اللہ بالوماتھ، محمد ہاشم، حافظ دانش، مولانا اصغر مصباحی، حاجی ظہیر السلام، قاضی عزیر، حافظ عارف، صحافی عادل رشید، سمیت صوبہ جھارکھنڈ کے اضلاع میں سے گڑہوا ضلع، پالامو ضلع، لاتیہار ضلع،چترا ہزاری باغ ضلع، کوڈرما ضلع گریڈیہہ ضلع، رام گڑھ ضلع، بوکارو ضلع، دھنباد ضلع، لوہر دگا ضلع، گوملا ضلع، سمڈیگا ضلع، ضلع رانچی، کھونٹی ضلع، مغربی سنگھ بھوم ضلع،جامتاڑا ضلع، دیوگھر ضلع، دمکا ضلع، پاکڑ ضلع، گودا ضلع، صاحب گنج ضلع کے لوگ بڑی تعداد میں علماء کرام موجود تھے۔
