All India NewsBlogfashionhealthJharkhand NewsRanchi JharkhandRanchi Jharkhand NewsRanchi NewsSaheb gunjsporttechnologyUncategorized

امارت شرعیہ جھارکھنڈ کے مشاورتی اجلاس کا انعقاد

Share the post

امارت شرعیہ جھارکھنڈ مسلمانوں کے مسائل پر مشن کی صورت میں کام کرے گی: مفتی نذر توحید مظاہری

سابق وزیر اعلیٰ شیبو سورین کو بھی امارت شرعیہ جھارکھنڈ کی طرف سے خراجِ عقیدت پیش کیا گیا

رانچی:امارت شرعیہ جھارکھنڈ کے زیر اہتمام ایک اہم مشاورتی اجلاس کا انعقاد فاطمہ اکیڈمی (بوائز و گرلز) اٹکی، رانچی کے کانفرنس ہال میں کیا گیا۔
اجلاس کا آغاز حافظ محمد سعد کی تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کے بعد مولانا عمران ندوی نے نعتِ رسولِ مقبول ﷺ پیش کی۔
اجلاس کی صدارت امیرِ شریعت جھارکھنڈ حضرت مولانا و مفتی نذر توحید المظاہری نے فرمائی جبکہ نظامت رانچی رنگساز مسجد کے خطیب مولانا رضوان دانش ندوی نے انجام دی۔


مولانا نسیم انور ندوی نے استقبالیہ خطاب میں کہا کہ آج جھارکھنڈ کے تمام اضلاع سے علماء اور دانشور حضرات، مسلمانوں کے درد کو لے کر یہاں جمع ہوئے ہیں۔یہاں امارت شرعیہ جھارکھنڈ کے آئندہ لائحۂ عمل پر تفصیل سے گفتگو ہوگی۔آج یہاں کوئی بڑا یا چھوٹا نہیں ہے، سب برابر ہیں اور ہم سب کو مل کر ایک ساتھ کام کرنا ہے۔


اسی موقع پر امیرِ شریعت مفتی نذر توحید المظاہری نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ امارت شرعیہ بہار کا قیام 1921 میں عمل میں آیا تھا۔وقت کی ضرورت کے تحت اب امارت شرعیہ جھارکھنڈ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، کیونکہ اب جھارکھنڈ اپنے مسائل کو خود حل کرنے کی پوزیشن میں آ چکا ہے۔امارت شرعیہ جھارکھنڈ ایک مستقل ادارہ ہوگا جو سیاسی و سماجی مسائل پر بہتر انداز میں کام کر سکے گا۔ہمیں کسی سے کوئی شکایت نہیں ہے، ہم اپنا کام خود ذمہ داری سے انجام دیں گے۔
اجلاس میں متعدد اہم قراردادیں منظور کی گئیں:
جھارکھنڈ کے تمام 24 اضلاع میں ضلع سطحی کمیٹیوں کا قیام عمل میں آئے گا جن کے صدر اور سکریٹری منتخب کیے جائیں گے۔

oplus_3145728


ان کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ بلاک سطح پر بھی کمیٹیاں قائم کریں اور ضلع کے تمام مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں۔
•امارت شرعیہ جھارکھنڈ کے دفاتر مختلف اضلاع میں قائم کیے جائیں گے۔
•دارالقضاء اور دارالافتاء کے دفاتر رانچی اور سنتھال پرگنہ میں ابھی ہی قائم کیے جائیں گے۔
•تمام مدارس کو ٹرسٹ ایکٹ کے تحت اپنا رجسٹریشن کرانے کی ہدایت دی گئی۔
•مساجد، قبرستان، مدارس و اداروں کے کاغذات کی درستگی کی تاکید کی گئی۔
•طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے جھارکھنڈ کے مختلف مقامات پر میڈیکل مراکز اور ایمبولینس سروس مہیا کرائی جائے گی۔
•دینی ماحول میں اسکول سی بی ایس ای طرز پر اور کالجز قائم کیے جائیں گے۔
•مستقبل میں انجینئرنگ کالج، بی ایڈ کالج اور میڈیکل کالج قائم کرنے کا منصوبہ ہے۔
•جھارکھنڈ کی اہم شخصیات کی سوانح عمری پر مبنی کتب کی اشاعت کی جائے گی۔

oplus_3145728


اس موقع پر سابق وزیر اعلیٰ شری شیبو سورین کو خراجِ عقیدت بھی پیش کیا گیا۔
مولانا عنایت کریم قاسمی (دھنباد) اور مولانا مفتی شعیب قاسمی نے کہا کہ امارت شرعیہ جھارکھنڈ ریاست کے ہر پہلو کی نگرانی کرے گی۔ملی، سیاسی اور مشاورتی نظام کو درست کرنے کی سمت میں یہ ایک مضبوط قدم ہے۔

oplus_3145728


سید عالم (مدیر) نے کہا کہ آج کے وقت میں جھارکھنڈ میں الگ امارت شرعیہ کا قیام ایک نہایت خوش آئند اقدام ہے، جس کے ذریعہ ہم اپنے مسائل کو بہتر طریقے سے حل کر سکتے ہیں۔
دیگر مقررین نے امارت شرعیہ کو امتِ مسلمہ کی امانت قرار دیتے ہوئے اسے محفوظ رکھنے اور ترقی دینے کی اپیل کی۔

oplus_3145728

حضرت مولانا الیاس مظاہری نے کہا کہ ہم سب امیرِ شریعت کے ساتھ کھڑے ہیں۔
اس اہم مشاورتی اجلاس میں شریک علما اور معزز شخصیات میں مولانا مجاہد ندوی، مولانا اظہر صادقی، مولانا طلحہ ندوی، مولانا عنایت کریم قاسمی، عین الحق انصاری، مولانا مرتضیٰ، سید عالم، مولانا مفتی شعیب قاسمی، ڈاکٹر غلام سمدانی، مولانا مفتی رضوان، مولانا رکن الدین، مفتی وصی احمد، مولانا آصف ندوی، مولانا ولی، مولانا عبدالمنان اصلاحی، مولانا اعظم قاسمی، مفتی یونس، قاری امان اللہ، مولانا مشتاق ندوی، مفتی معراج، مولانا وسیم اکرم اندوی (بالوماتھ)، قاری ممتاز (چترا)،

oplus_3145728

مولانا زین العابدین (بوکارو)، مولانا رضوان (دھنباد)، مولانا خورشید (رانچی)، مولانا ضیاء الحق (دھنباد)، مولانا سعید (چترا)، مولانا ارشاد (جامتاڑا)، مولانا سجاد (گریڈیہ)، مولانا عمران (جامتارا)، مولانا ناظر، مولانا ریاض، مولانا مقصود (گڈا)، مولانا اختر (گڈا)، مولانا فاروق (گڈا)، مولانا توحید (کوڈرما)، مولانا اختر (کوڈرما)، حافظ سلامت (کوڈرما)، مولانا رضوان (چترا)، مولانا مقصود (کوڈرما)،

oplus_3145728

مولوی افضل، گلزار بیاسی، مولانا احمد (چترا)، مولانا دانش (چترا)، مولانا معراج (پیہرہ)، مولانا نوشاد (اٹکی)، مولانا نفیس (ہزاری باغ)، مولانا نورال، مولانا مقصود (ہزاری باغ)، عبدالغفور (رانچی)، مولانا صدام، محمد اسلام (گرڈیھہ)، محمد الطاف (بیاسی)، قاری عبد الواحد (رانچی)، حافظ اختر (چندوا)، حاجی جبرائیل (لوہر دگا)، محمد عمران (اٹکوری)، مولانا معراج (گرڈیھہ)، مولانا توقیر آفندی مجاہری، قاری احتشام (چترا)، حافظ محمد الفاتح اقبال (بالوماتھ)،

مفتی شہباز ندیم (بالوماتھ)، مولانا نسیم (چترا)، مولانا شوکت اللہ (چانہو)، مولانا طلحہ، مولانا مرشد، مولانا اعظم (اتکی)، مولانا احسان (ہزاری باغ)، مولانا جلال (چترا)، مولانا مبین (دھنباد)، مولانا عمران (دھنباد)، قاری صابر (گڈا)، حافظ ساجد (گڈا)، مولانا علیم (بوکارو)، مولانا مختار (بوکارو) سمیت دیگر سینکڑوں معززین شریک ہوئے۔

Leave a Response