Jharkhand NewsRanchi Jharkhand

جتنی زیادہ وقف کانفرنسیں ہوں گی اتنا بہتر: انوار انصاری

Share the post

رانچی: جھارکھنڈ کا سیاسی ماحول میں چناوی رنگ چڑھ گیا ہے۔ اسمبلی انتخابات کے لیے میدان تیار کیے جا رہے ہیں۔ پارٹیوں نے انتخابی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اپوزیشن لیڈروں کی تقریریں اور مزاج انتخابی ہیں۔ ساتھ ہی نچلی سطح پر انتخابات کی تیاریاں بھی شروع ہو گئی ہیں۔ مضبوط گرفت کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ جلسوں کے ذریعے ہجوم جمع کرکے حاضری درج کرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اسی سلسلے میں آل انڈیا کانگریس کمیٹی (محکمہ اقلیت) کے قومی نائب صدر اور جھارکھنڈ اسٹیٹ کانگریس کے نائب صدر اور مومن کانفرنس کے سینئر لیڈر جناب انوار احمد انصاری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جھارکھنڈ میں ہماری تنظیم بہت مضبوط ہے۔ مومن کانفرنس اور انڈیا الائنس کا جھارکھنڈ کے تمام اضلاع پر قبضہ ہے، جھارکھنڈ میں گٹھ بندھن حکومت ہے۔ ہمارے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی قیادت میں اچھا کام ہو رہا ہے۔ ایسے میں ہم چاہیں گے کہ عوام صرف انڈیا الائنس کے امیدوار کو ہی ووٹ دیں۔ ایک سوال کے جواب میں جناب انوار احمد انصاری نے کہا کہ مومن کانفرنس کا پرزور مطالبہ ہے کہ جھارکھنڈ میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں مومن کو ان کی حصہ داری کے مطابق الیکشن لڑنے کے لیے ٹکٹ دیا جائے۔ جھارکھنڈ میں کم از کم 6 (چھ) اسمبلی سیٹیں ملنی چاہئیں، مومن بھائیوں کی حالت ٹھیک نہیں ہے۔ انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ رانچی، اربا میں ہمارے والد مرحوم عبدالرزاق انصاری کی عظیم قربانی تھی۔ حال ہی میں انوار احمد انصاری کی نگرانی میں اربا میں وقف بچاؤ ابھیان کانفرنس کا کامیاب انعقاد کیا گیا۔ جس میں جھارکھنڈ کے تمام اضلاع سے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس تناظر میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سکریٹری اور بورڈ کے دو ارکان کے علاوہ جے پی سی کے ارکان بھی کانفرنس میں موجود تھے۔ اور یہ کسی بھی طرح سے سیاسی پروگرام نہیں تھا۔ یہ وقف بل پر لوگوں کو آگاہ کرنے کے لیے تھا۔ انہوں نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ اربا کانفرنس کو بدنام کرنے کی سازش کر رہے ہیں جو کہ بالکل غلط ہے۔ اربا کے کانفرنس میں 6 اکتوبر کو ہونے والے کانفرنس کو کامیاب بنانے کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔ کچھ سازشی پروگرام کو بدنام کرنے اور سیاسی فائدے کے لیے بیہودہ بیانات دے رہے ہیں۔ ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے جناب انوار احمد انصاری نے کہا کہ یہ بات بالکل بے بنیاد ہے کہ لوگوں کو پیسے دے کر پروگرام میں مدعو کیا گیا تھا۔ انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ ہمارے والد مرحوم عبدالرزاق انصاری ریاست بہار کے زمینی سطح کے رہنما تھے۔ آج بھی لوگ ریاست میں ان کے کئے گئے کام کو یاد کرتے ہیں، ہم سب ان کی رہنمائی پر چلنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے چیئرمین مولانا خالد سیف اللہ رحمانی اور بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا شاہ محمد فضل الرحیم مجددی کا شمار ملک کے عظیم علماء میں ہوتا ہے۔ آل انڈیا پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا شاہ محمد فضل الرحیم مجددی نے پٹنہ میں منعقدہ کانفرنس میں کہا تھا کہ ہر کسی کو اپنی اپنی تنظیموں اور پلیٹ فارمز کے ذریعے وقف بچاؤ مہم کو آسانی سے آگے بڑھانا چاہیے اور اس طرح کے پروگرام منعقد کرنے والوں کا ساتھ دینے کو کہا تھا۔

Leave a Response