حضرت مولانا محمد اختر حسین مظاہری کی زندگی ہمارے لئے نمونہ کی حیثیت رکھتی ہے – مفتی ابوداؤد قاسمی


مدرسہ انوارالعلوم قاسمیہ نور نگر و نظام نگر میں مولانا اختر حسین صاحب کے لئے تعزیتی مجلس منعقد کیا گیا –
رانچی :- مدرسہ انوارالعلوم قاسمیہ نور نگر و نظام نگر ہند پیڑھی رانچی میں مورخہ 26 مئی 2025ء روز سوموار کو حضرت مولانا محمد اختر حسین صاحب مظاہری رحمہ اللہ سابق مہتمم مدرسہ عالیہ عربیہ پترا ٹولی کانکے رانچی و رکن ارباب حل و عقد امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ و جھارکھنڈ کی وفات پر تعزیتی مجلس کا انعقاد کر ان کی علمی، سماجی، سیاسی اور فلاحی خدمات کو یاد کیا گیا، حضرت کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا شوکت نعمانی صاحب صدر المدرسین مدرسہ ہٰذا نے کہا کہ حضرت بڑے ہی متحرک اور فعال شخصیت تھے، انہوں نے اپنی پوری زندگی علوم دینیہ کے حصول اور اس کی اشاعت و ترویج پر محیط ہے، وہ ایک نیک صالح، خوب سیرت اور ذمہ دار عالم دین تھے، سابق متعلم مدرسہ عالیہ عربیہ پترا ٹولی کانکے رانچی و دارالقضاء امارت شرعیہ بہار ،اڈیشہ و جھارکھنڈ کے نائب قاضی شریعت مفتی ابوداؤد قاسمی نے تعزیتی مجلس میں خصوصی خطاب کرتے ہوئے حضرت مولانا رحمۃ اللہ علیہ کے کئی سبق آموز واقعات کا تذکرہ کیا مزید انہوں نے کہا کہ حضرت بلند اخلاق و اعلیٰ کردار اور خوش اخلاق انسان تھے، سادگی اور عاجزی کا ایک حسین منظر تھے، جانور ہو یا انسان ہر ایک کے ساتھ صلہ رحمی کا معاملہ کیا کرتے تھے،
انہوں نے اپنی پوری زندگی مدرسہ عالیہ کو وقف کر دیا، مدرسہ ہی ان کی زندگی تھی، طلبہ سے بے انتہا شفقت و محبت کا معاملہ کرتے تھے، ان کی زندگی ہمارے لئے نمونہ کی حیثیت رکھتی ہے، ہمیں اکابر کی زندگیوں سے سبق حاصل کرنا چاہئیے، مجلس کا آغاز مدرسہ انوارالعلوم قاسمیہ کے ہی ایک طالب علم حافظ معاذ کی تلاوت سے ہوئی اور مفتی ابوداؤد قاسمی صاحب کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا، اس مجلس میں مدرسہ انوارالعلوم قاسمیہ کے تمام طلبہ کے علاوہ مدرسہ کے مہتمم حافظ سعد احمد رشیدی، اساتذہ کرام مولانا شوکت نعمانی صاحب، مولانا عظیم الدین مفتاحی صاحب، حافظ عبدالحفيظ صاحب، مولانا نقیب اعظم مظاہری صاحب، حافظ شمس تبریز صاحب، فارغین مدرسہ انوارالعلوم قاسمیہ میں سے حافظ مدثر محبوب، حافظ عبدالوکیل، حافظ ناظم ،حافظ غفران، حافظ فرحان، نوید اختر وغیرہ نے شرکت کی اور سبھوں نے ایصال ثواب کے ساتھ حضرت کی مغفرت اور ترقی درجات کی دعا کی –
